قرنطینہ

قرنطینہ

Nov 25, 2020

قرنطینہ میں لکھی دو نظمیں

مصنف

نیّر حیات قاسمی

شمارہ

شمارہ - ١٢

قرنطینہ

نیّر حیات قاسمی

آج کل

دن ہی کچھ ایسے ہیں

کہ تمام لفظ، اپنے چہرے

بے معنویت کے ماسک سے ڈھانپے

موضوعات کو سینیٹائز کیے

ایک دُور افتادہ خموشی میں

خود کو قرنطینہ کیے بیٹھے ہیں

اور

ساری ادھوری نظمیں

زیرِ تکمیل اُمید کی ویکسین سے

چٹکی بھرتجرباتی خوراک اپنے بے بحر ہاتھوں میں لیے

بھکاریوں کی طرح

سرِ راہِ تخلیق بیٹھی ہیں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

”رہ نورد“

نیّر حیات قاسمی

میں،زیست کے راستے پر

چلتے ہوئے

خود سے، سب سے اِتنا دُور جا نکلا

کہ فاصلے حیرت سے پلکیں جھپکاتے

مڑ مڑ کے مجھے دیکھتے رہے

مگر میں، ہاتھ میںسکرین تھامے

موبائل کے حرکت کرتے، جگمگاتے منظر پر نظریں آویزاں کیے

گوگل میپس کی ’رہنمائی‘ میں

منزل سے دُور ۔۔۔ مزید دُور چلا جاتا تھا

اور قریب ہی تھا کہ

اُس حدِ فاصل سے بھی آگے نکل جاتا ، پھر جہاں سے

واپسی کی کوئی بھی راہ نکلتی نہیں

صرف، ون وے ٹریفک چلتی ہے جہاں پر

پھر ۔۔یکایک ۔۔ یک دم

کسی خاموش، دھیمے سے راہبر کی طرح

وہ مجھے رستے میں ملی

اُس نے مِرے رُخ کو موڑا

اور میں سکرین بجھائے، اُس وبا کی انگلی تھامے

ایک ننھے بچے کی طرح

ڈگمگاتا، لڑکھڑاتا

پھر سے اپنے نقطہءآغاز کی جانب گامزن ہوں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قرنطینہ

نیّر حیات قاسمی

آج کل

دن ہی کچھ ایسے ہیں

کہ تمام لفظ، اپنے چہرے

بے معنویت کے ماسک سے ڈھانپے

موضوعات کو سینیٹائز کیے

ایک دُور افتادہ خموشی میں

خود کو قرنطینہ کیے بیٹھے ہیں

اور

ساری ادھوری نظمیں

زیرِ تکمیل اُمید کی ویکسین سے

چٹکی بھرتجرباتی خوراک اپنے بے بحر ہاتھوں میں لیے

بھکاریوں کی طرح

سرِ راہِ تخلیق بیٹھی ہیں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

”رہ نورد“

نیّر حیات قاسمی

میں،زیست کے راستے پر

چلتے ہوئے

خود سے، سب سے اِتنا دُور جا نکلا

کہ فاصلے حیرت سے پلکیں جھپکاتے

مڑ مڑ کے مجھے دیکھتے رہے

مگر میں، ہاتھ میںسکرین تھامے

موبائل کے حرکت کرتے، جگمگاتے منظر پر نظریں آویزاں کیے

گوگل میپس کی ’رہنمائی‘ میں

منزل سے دُور ۔۔۔ مزید دُور چلا جاتا تھا

اور قریب ہی تھا کہ

اُس حدِ فاصل سے بھی آگے نکل جاتا ، پھر جہاں سے

واپسی کی کوئی بھی راہ نکلتی نہیں

صرف، ون وے ٹریفک چلتی ہے جہاں پر

پھر ۔۔یکایک ۔۔ یک دم

کسی خاموش، دھیمے سے راہبر کی طرح

وہ مجھے رستے میں ملی

اُس نے مِرے رُخ کو موڑا

اور میں سکرین بجھائے، اُس وبا کی انگلی تھامے

ایک ننھے بچے کی طرح

ڈگمگاتا، لڑکھڑاتا

پھر سے اپنے نقطہءآغاز کی جانب گامزن ہوں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024