نظم : تم ہنستے ہو
نظم : تم ہنستے ہو
Dec 27, 2021
ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم سدرہ اٖفضل کی خوبصورت آواز میں
نظم : تم ہنستے ہو
ابرار احمد کی نظم سدرہ افضل کی خوبصورت آواز میں
تم ہنستے ہو
تم ہماری دنیا کو دیکھتے ہو اور ہنستے ہو
تمہارے چہرے پر آسودگی ہے اور سیاہ بھی
بہت دن بعد ایک اجلا دن نکلا ہے
اس دن کے عین وسط میں تم
سر کو پیچھے کی جانب پھینکتے ہو اور ہنستے ہو
تم ہنسی سے کچھ زیادہ ہنستے ہو
سب تمہیں دیکھتے ہیں
پتے تالیاں بجاتے ہیں
بادل ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے
آدمی کو توفیق ملے تو اسے ہنس لینا چاہئے
میرے دل میں جب روشنی اترتی ہے
تو میں بھی ہنستا ہوں
لیکن تمہیں اچھا نہیں لگتا
تمہارے چہرے پر ملامت اور تاریکی چھا جاتی ہے
کیا میں ہنستا ہوا اچھا نہیں لگتا
تم ہنستے ہو بہت اچھے لگتے ہو
میرا خیال ہے دوسروں کی ساری ہنسی بھی
تمہیں ہنس لینی چاہئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نظم : تم ہنستے ہو
ابرار احمد کی نظم سدرہ افضل کی خوبصورت آواز میں
تم ہنستے ہو
تم ہماری دنیا کو دیکھتے ہو اور ہنستے ہو
تمہارے چہرے پر آسودگی ہے اور سیاہ بھی
بہت دن بعد ایک اجلا دن نکلا ہے
اس دن کے عین وسط میں تم
سر کو پیچھے کی جانب پھینکتے ہو اور ہنستے ہو
تم ہنسی سے کچھ زیادہ ہنستے ہو
سب تمہیں دیکھتے ہیں
پتے تالیاں بجاتے ہیں
بادل ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے
آدمی کو توفیق ملے تو اسے ہنس لینا چاہئے
میرے دل میں جب روشنی اترتی ہے
تو میں بھی ہنستا ہوں
لیکن تمہیں اچھا نہیں لگتا
تمہارے چہرے پر ملامت اور تاریکی چھا جاتی ہے
کیا میں ہنستا ہوا اچھا نہیں لگتا
تم ہنستے ہو بہت اچھے لگتے ہو
میرا خیال ہے دوسروں کی ساری ہنسی بھی
تمہیں ہنس لینی چاہئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔