نظم : سورج کا بانجھ پن

نظم : سورج کا بانجھ پن

Aug 13, 2024

مصنف

سدرہ سحر عمران

شمارہ

شمارہ۔٢٦

سورج کا بانجھ پن

سدرہ سحر عمران

ہم نہیں جانتے دھوپ کا ذائقہ کیا ہے

روشنی کی شکل کس سے ملتی جلتی ہے

یہ پرندے کون ہیں

ہم درختوں کو چراغ لکھتے ہیں

ہوا کو موت

یہ پتے ہمارے آنسو ہیں

ہمیں کیا خبر کہ آسمان کا رنگ

تمہارے لہجے کی طرح 

نیلا کیوں ہے ؟

ہم نے سیڑھیوں کے ہجے نہیں سیکھے

ہم دیواروں میں آنکھیں لپیٹ کے سوتے ہیں

ہم نے پھولوں کو جنازگاہوں سے پہچانا ہے

بارشوں کو اپنی آنکھوں سے

جس رات ہماری باتوں میں کم نمک ہوتا ہے

ہم سوکھی لکڑیوں پر

اپنے دن پینٹ کرتے ہیں

دیکھو ہمارے خواب سوکھ گئے

اب ہمارے لئے

بغیر کھڑکیوں والے مکان پیدا کرو

سورج کا بانجھ پن

سدرہ سحر عمران

ہم نہیں جانتے دھوپ کا ذائقہ کیا ہے

روشنی کی شکل کس سے ملتی جلتی ہے

یہ پرندے کون ہیں

ہم درختوں کو چراغ لکھتے ہیں

ہوا کو موت

یہ پتے ہمارے آنسو ہیں

ہمیں کیا خبر کہ آسمان کا رنگ

تمہارے لہجے کی طرح 

نیلا کیوں ہے ؟

ہم نے سیڑھیوں کے ہجے نہیں سیکھے

ہم دیواروں میں آنکھیں لپیٹ کے سوتے ہیں

ہم نے پھولوں کو جنازگاہوں سے پہچانا ہے

بارشوں کو اپنی آنکھوں سے

جس رات ہماری باتوں میں کم نمک ہوتا ہے

ہم سوکھی لکڑیوں پر

اپنے دن پینٹ کرتے ہیں

دیکھو ہمارے خواب سوکھ گئے

اب ہمارے لئے

بغیر کھڑکیوں والے مکان پیدا کرو

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024