نعت رسول مقبول ﷺ

نعت رسول مقبول ﷺ

Dec 12, 2020

نعت رسول اللہ ﷺ

مصنف

زماں ملک

شمارہ

شمارہ - ١٢


نعت رسول اللہ ﷺ .....  زمان ملک

.

سوچا ہے جہاں جس آن ان کا

دل پر بنا اک نشان ان کا

.

میں کاش انہیں کو دیکھ سکتا

جن  نے کہ سنا بیان ان کا

.

کانپا ہے قلم لرز اٹھا ہاتھ

کیا لکھوں گا میں بیان ان کا

.

ہر کشتئ دل چلے مدینہ

مل جائے جو بادبان ان کا

.

اب چشمِ زمانہ وا ہو بن جائے

ہر خانہء دل مکان ان کا

.

کیا دھوپ اسے جلا سکے گی

جس کو ملا سائبان ان کا

.

اس پر کھلے سرِ  علمِ  توحید

بن جائے جو نقطہ دان ان کا

.

دل تنگ ہوں تنگئی فلک سے

یا رب دے اب آسمان ان کا

.

زمان ملک

-----------------------

نعت نبی  صلی اللہ علیہ وسلم ﷺ

وقت سے اونچا  .....  زمان ملک

.

میں نے اس کو وقت میں دیکھا

جما ہوا پوری قوت سے

اونچا، سب سے اونچا

بالکل واضح صاف نظر آتا ہوا

اس کا ذکر اس سے پہلے تها

آتے زمانوں میں

اس کی پوروں

سے بہتے آتے لمحوں میں

صدیاں جاگیں، دھول سے نکلیں

اس کے نام کی خوشبو سے

گهر، گلیاں مہکیں

اس کا ذکر اس سے پہلے تها

جس کی باتیں

بکهرے، بکھرتے قطروں کو

ترتیب میں لاتیں

دریا دریا ایک سمندر تک لے جاتیں

سن لو جو موجود ہو

جو موجود نہیں ہو

تم بھی سن لو

یہ کوئی وہم نہیں تھا

اس نے جو بھی کہا تھا

مجھ سے کہا تھا

میں موجود نہیں تھا

سب سے کہا تھا

جو موجود نہیں ہیں ان سے کہنا

مجھ سے

تم سے

وقت میں جس کو

سب نے دیکھا

سارے وقتوں سے

اونچا ہے

دیکھو

صاف نظر آتا ہے-

زمان ملک


نعت رسول اللہ ﷺ .....  زمان ملک

.

سوچا ہے جہاں جس آن ان کا

دل پر بنا اک نشان ان کا

.

میں کاش انہیں کو دیکھ سکتا

جن  نے کہ سنا بیان ان کا

.

کانپا ہے قلم لرز اٹھا ہاتھ

کیا لکھوں گا میں بیان ان کا

.

ہر کشتئ دل چلے مدینہ

مل جائے جو بادبان ان کا

.

اب چشمِ زمانہ وا ہو بن جائے

ہر خانہء دل مکان ان کا

.

کیا دھوپ اسے جلا سکے گی

جس کو ملا سائبان ان کا

.

اس پر کھلے سرِ  علمِ  توحید

بن جائے جو نقطہ دان ان کا

.

دل تنگ ہوں تنگئی فلک سے

یا رب دے اب آسمان ان کا

.

زمان ملک

-----------------------

نعت نبی  صلی اللہ علیہ وسلم ﷺ

وقت سے اونچا  .....  زمان ملک

.

میں نے اس کو وقت میں دیکھا

جما ہوا پوری قوت سے

اونچا، سب سے اونچا

بالکل واضح صاف نظر آتا ہوا

اس کا ذکر اس سے پہلے تها

آتے زمانوں میں

اس کی پوروں

سے بہتے آتے لمحوں میں

صدیاں جاگیں، دھول سے نکلیں

اس کے نام کی خوشبو سے

گهر، گلیاں مہکیں

اس کا ذکر اس سے پہلے تها

جس کی باتیں

بکهرے، بکھرتے قطروں کو

ترتیب میں لاتیں

دریا دریا ایک سمندر تک لے جاتیں

سن لو جو موجود ہو

جو موجود نہیں ہو

تم بھی سن لو

یہ کوئی وہم نہیں تھا

اس نے جو بھی کہا تھا

مجھ سے کہا تھا

میں موجود نہیں تھا

سب سے کہا تھا

جو موجود نہیں ہیں ان سے کہنا

مجھ سے

تم سے

وقت میں جس کو

سب نے دیکھا

سارے وقتوں سے

اونچا ہے

دیکھو

صاف نظر آتا ہے-

زمان ملک

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024