مزاحمت اور تنازعات

مزاحمت اور تنازعات

Mar 19, 2018

مصنف

گلرخ کاظمی

شمارہ

شمارہ -٧

‍   دیدبان  شمارہ ۔۷

مزاحمت  اورتنازعات

گلرخ کاظمی

 

ہماری 

روزمرہ کی زندگی میں  مندرجہ ذیل

سوالات کی خاص اہمیت ہے۔


 ناراضگی کیا ہے۔؟  ہم ناراض کیوں ہوتے ہبں؟  ہم غصے کی حالت میں کیا کرتے ہیں؟ کیا ہم غصے کی

ایک حالیہ مثال کے بارے میں سوچ سکتے ہیں؟ ہم ناراض ہوۓ بغیر تنازعہ کیسے حل کرتے

ہیں؟


یہ ایک حقیقت ہے کہ ان سوالوں کا جواب مختلف

لوگوں  کے پاس بہت مختلف ہوسکتا ہے، لیکن

ہمارا مقصد ہمارے طرز عمل میں ظاہر ہونے والی تبدیلی کی منطق  کی بنیادی وجہ کو سمجھنا ہے۔   


غصہ ناپسندیدگی کا مضبوط احساس ہے، جو غیر

منصفانہ یا خطرناک نفسیاتی مطالبات سے منسلک ہوتا ہے۔ یہ نا پسندیدگي انفرادی،  متعلقہ، یا بین الثقافتی ہوسکتی ہے. یہ ایک مکمل طور پر عام انسانی

جذبات ہے.  ہمارا معاشرہ ہمیں ناراض نہیں

ہونے کے لئے سکھاتا ہے، نتیجتا  ہم کبھی بھی

غصے کا اظہار  کی تہذیب نہیں سیکھ پاتے۔ اس  انسانی جذبات واحساسات کو سمجھنے کے لئے، ہمیں

لوگوں کے مزاج اس کی نوعیت، غصے کا اظہار، اور اس کے بارے میں مذہبی عقاید  کو سمجھنا نہایت ضروری ہے۔


ہم اپنی گفتگو اس مایوسی سے شروع کرتے ہیں جو

جارجیت کا پہلا قدم ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کو‎ئ بچہ  باربار الماری کھول اور بند کر رہا ہو، تو وہ

ماؤں کے غصہ  کے لئے ابتدائی مرحلہ ہے. مایوسی

ہمیشہ جارحیت سے منسلک ہوتی ہے جو زبانی یا جسمانی ہو سکتی ہے. ایک شخص جو  اندر اندر کڑھتا ہے ہمیشہ  اداس رہتا ہے ۔ یہ ایک منفی غیر فعال رویہ ہے.


"اور جو لوگ اپنے

غضب   اور غصے پر قابو پاتے ہیں اور دوسروں کو معاف

کرتے ہیں، اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو ایسے اچھے اعمال کرتے ہیں. ("Verse 134

Ch: 3)


پیغمبر محمد (ص) نے کہا، "مضبوط  اور قوی وہ نہیں ہے جو اپنی طاقت سے لوگوں پرقابو پاتا ہے، مضبوط وہ ہے جو غضب اور غصے کی حالت میں اپنے آپ پر قابو پاتا ہے."

غصہ ایک احساس ہے جو اندرونی توانائی کو قتل

کرتا ہے، جب یہ اندر رہتا ہے، تو یاسیت 

اور افسردگی  کی کیفیت پیدا ہوتی

ہے۔ اور لوگوں کو غیر فعال طرز عمل پر مجبور کرتا ہے۔ ،اور ایک دن غیض و غضب کے

ساتھ  باہر آتا ہے، لہذا ابتدا ئ  مرا حل میں ہی غصہ سے نمٹنے کی کوشش کرنی چاہیے۔


امام غزالی کہتے ہیں، "جب آپ ناراض ہوتے ہیں،

تو آپ کی حکمت  عملی چلی جاتی ہے، لہذا غصہ

کو عقل و فہم  کا راہزن کہا جا

سکتا ہے۔کم  چور کے طور پر جانا جاتا ہے."


امیر لوگوں کومزاحمت اور غصے کپ   کسی بھی

نتائج کے لئے کچھ بھی نہیں ادا کرنا  پڑتا کیونکہ

دولت اس کا احاطہ کر لیتی ہے۔  ہم میں سے

بعض  افراد بہت کمزور  ہوتے ہیں، مثال کے طور پر عورتوں کے مقابلے میں مرد انا پرست، اور غرور و تکبر کے زیادہ 

شکار ہوتے ہیں۔ مرد و زن کا رشتہ بہت نازک اور کمزور ہوتا ہے اور اس رشتے

کو چھوٹی چوٹی باتیں متاثر کر سکتی ہیں۔ چیزوں کو نقصان پہنچاتی ہے. خواتین، جینیاتی

طور پر مردوں کے مقابلے میں جذباتی ہوتی ہیں اور انھیں جذباتی مسائل سے باہر نکلنے

میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ ان کی تخلیقی مزاج کا یہ حصہ ہے۔ اس طرح  ان کی یہ نفسیات  ان کی کمزوری بھی بنتی ہے،  اس حقیقت کے باوجود کہ وہ اپنے حال میں خوش ہیں

،خواتین ماضی  سے باہر نہیں آپاتیں۔ وہ

معاف کر سکتی ہیں لیکن کبھی‎‎بھول نہیں پاتیں۔ دوسری طرف مرد فوری فیصلے کرتے ہیں

اور مسائل کو حل کرلیتے ہیں.


تمام مذاہب منفی  سوچ  پر یقین رکھتے ہیں،

یہ منفی  سوچ ہم پر اثر انداز ہوتی ہیں اور

ہمارے طرز عمل کو  متاثرکرتی ہیں، وہ ہماری

مثبت سوچ کم استحصال کرتی ہیں. جذباتی ردعمل خودکار نہیں ہوتا،  وہ ضروری نہیں ہیں کہ دوسرے شخص کے  طرز عمل سے متاثرہو۔ اس موضوع پر غور کرنے کے

لئے تین آسان مراحل ہیں،


 

ردعمل سے مکمل واقفیت

صبر و استقلال

معاف کرنے کا جذبہ

دماغ میں مایوس اسٹورز جب تک دماغ کے نقصانات

نہیں ہیں، اعصاب خلیات چلے جاتے ہیں تو ہم کبھی نہیں بھول جاتے ہیں. سچائی بخشش

جانے جانے میں کامیاب ہے، جب ہم خدا کی بخشش طلب کرتے ہیں، تو وہ معاف کر دیتے ہیں

لیکن ہم نہیں کرتے.


غصہ  اور مزاحمت کو بخوبی سمجھنے کے لئے، تنازعات اور

تضادات  سے واقفیت ضروری ہے.  درون ذات یابین گروہی یا  بین الاقوامی  خیالات یا رائے، ضروریات، دلچسپی، جذبات، عقائد

اور اقدار کا تصادم کو تنازع قرار دیا جاتا ہے. یہ  خیالات کے تصادم کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے. یہ بیرونی

یا داخلی ہوسکتا ہے اور تنازعات کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ ایسی صورتیں جب ایک شخص کے

خیالات، معلومات، نتائج، نظریات اور رائے دوسرے کے ساتھ میل نہیں کھاتے تو مزاحمت،اور

تنازعات کی شروعات ہوتی ہے۔ اور پھر دونوں معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں.

مثال کے طور پر،


·        امریکی سیاست میں کیا ہو رہا ہے اور اس  کے لئے  کون مورد الزام ہے ؟

·        آئندہ واقعات کیلئے کونسی اقدار منتخب کی جانی چاہیئے؟

·         یا ہمیں feminism کا دفاع کرنا چاہئے؟

یہ تمام سوالات بیرونی تنازعات سے متعلق ہیں جن

کا  حل آسان نہیں۔ تنازعہ کے اثرات  دباؤ، تشویش، خوف، ڈپریشن، کی شکل میں   افراد

پر پڑتے ہیں۔  خاندان کے افراد کے درمیان ربط

و ضبط کی کمی ، زبانی یا جسمانی تشدد اور تعلقات کا خراب ہونا مزاحمت کی نشانی ہے.

قبل اس کے کہ تنازعات ماحول کو زیادہ نقصان پہنچا ئں ان مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔  اگر تنازعات اور مزاحمت بہت دنوں تک چلتا رہتا

ہے تو اسے حل کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ مؤثر  انداز گفتگو تنازعے کے حل کے لیے پہلی شرط ہے.

ہمیشہ احتیاط سے سننا اور  کسی قسم کی کوئ

منصوبہ بندی نہیں کرنا  تنازع کا حل ہے۔،

اس بات کو یقینی بنانا کہ آپ کو سمجھا جا رہا ہے ضروری ہے،  بین السطور کچھ پڑھنا ہمیشہ سد راہ بنتا ہے۔.

مسائل کے حل تلاش  کرتے وقت کسی قسم کا رد

عمل  دینا 

مضر ثابت ہوتا ہے۔


تنازعات سے بچنا آسان نہیں ہے، لیکن ان کا حل

ڈھونڈنا اہم ہے. دوسرے شخص کو ایڈجسٹ کرنا، مصالحت پیدا کرنا، اپنی پوزیشن کو بھی واضح

کرنا ، تعاون کرنا. منصفانہ عمل کو یقینی بنانا  تنازعات کے حل کے لیے ضروری ہے۔


تنازعات ہمیشہ منفی نہیں ہوتے۔ اس کے تعمیریقراردا ہمیں بہت سے فوائد دے سکتے ہیں.

غصہ میں سخت قدم لینے سے پہلے ہمیشہ کچھ سوالپوچھیں.

میں کیا محسوس کر رہا ہوں

میں کیا تبدیل کرنا چاہتا ہوں؟

دیگر امکانات کیا ہیں؟

ہم ایک ساتھ کیسے کام کرسکتے ہیں اور ہم کیسےمل سکتے ہیں؟

جو کچھ بھی ہم سیکھتے ہیں، یہ صرف اس صورت میں

قیمتی ہو جائے گا جب ہم اس پرعمل کریں، آخر میں صرف اس عمل کو بدلنے میں مدد ملتی

ہے، اگر یہ کام نہیں کرتا تو بھی اسےترک نہ کریں، عمل  کریں اور عمل کو غصے کے کنٹرول اور تنازعات کے

حل میں مدد ملے گی.


“Resistence and Conflicts, Learn to Resolve” by Kazmi Gul e Rukh

We begin with couple of million dollarsquestions:

Whatmakes you angry? What do you do in the state of anger? Can you think of arecent example when you get angry? How do you resolve conflicts without gettingangry?

Well, answers to these questions, fromdifferent people could vary a lot, but our objective is to find the most basic reasoningbehind the apparent happening in our behaviors.

Angeris a sturdy feeling of displeasure, associatedwith supposed unfair or threatening environmental demands that may be individual,relational or intercultural. It is a completely normal human emotion.Culturally we are taught to never get angry, as a result we never learn how toexpress anger.  To understand this hyperfeeling, we need to look at the types of people, expression of anger, whatreligions say about it and how can we manage it within ourselves. Let’s startwith Frustration that is annoyance and leads to anger. For example, if a childis opening and closing a cupboard again and again, that is the initial stage toescalates anger in mothers. Frustration is always associated with aggressionthat can be verbal or physical. A person who remain depress and keeps feelingsinside and it hurts continuously, this is passive behavior.

“And those who control their anger and who pardon others, verifyAllah loves those who do such good deeds. (” Verse 134 Ch :3)

Prophet Mohammad (pbuh) said, “The strong is not the one who overcomes peopleby his strength, but the strong is the one who controls himself while in astate of rage.”

Angeris an emotion that kills internal energy, when it remains inside, it turns todepression and people start showing passive behaviors, this stuffing blows outone day, so it is my suggestion to deal with the anger when it is at low stage.

ImamGhazali says, “When you getangry, your wisdom is gone, so anger is knowns as wisdom robber.”

Wealthypeople must pay nothing to any consequences because they can cover up withwealth, some of us have very weak ego, for example husbands have more egos whenit comes to wives because this relationship is very fragile and little thingsfrom the partners hurt. Women, genetically find it hard to get out of feelingsthan men, their creation is like that, this gender is nurturer, but samequality becomes her weakness as well, women are not able to let go of the pasteven if present is happy, they may forgive but never forget. Men on the otherhand make quick decisions and solve the problems.

Allthe religions believe on negative forces including Islam, these negative forceshave effects on us and the way they affect us, they exploit our positiveforces. Emotions do not pop up, they are caused by something, they are notnecessarily caused by other person’s doing, it’sby how one perceives the things. There are three easy steps to ponder,Knowledge that how to respond, patience and forgiveness. Unfortunately,forgetting and forgiveness is the hardest part, frustration stores in the brainunless brain damages, nerve cells are gone so we never forget. True forgiveness is able to let go,when we seek forgiveness from God, He forgives but we do not.

Tounderstand anger, it is important to know conflicts. any clash, disagreementwithin oneself or between groups or nations with regards to ideas or opinions,needs, interest, feelings, beliefs and values is called conflict. It arises dueto differences or variations. It can be internal or external and start withcontroversies when one-person ideas, information’s, conclusions, theories andopinions are incompatible with those of another and the two seek to reach anagreement. For example, whom to blame for what is happening in AmericanPolitics? Which values should be selected for upcoming events? Or should wedefend feminism? All these questions are related with external conflicts whichare hard to resolve. Conflicts have effects on individuals like stress,anxiety, fear, depression, apathy. Upon family, there is breakdown ofcommunication, arguments, verbal or physical violence and relationship problems.Conflicts must be resolved before they do much damage to the person or thefamily environment, the longer it stays, the more difficult or sometimesimpossible to resolve. Effective communication skills are pre-requisite foreffective conflict and anger resolution. Always listen carefully and do notplan in your head a comeback, ensure you understand what is being said, do notassume or read between the lines, always be non-judgmental and do not assume.While resolving issues do not over react, pay attention to your emotionalresponse and acknowledge, think in your head how to best respond to minimizethe conflicts and anger. Make your intent clear.

Itis not easy to avoid conflicts, but handling is important. Try to avoid,accommodate the other person, learn to compromise, but compete your positiontoo and collaborate. By assuring a fair process, direct communication,accepting responsibility, focus on future, options for mutual gain may returnpositive environment. We all have different opinions, everyone has a right tohis/her opinion and there is no reason to figure out who is right or who is wrong,always state your opinions and reasons. We cannot resolve value conflictsbecause of strong religious beliefs about right and wrong, good and bad involvedin these. They may require knowledge, education to resolve.

Conflictsare not bad at all, it is not a problem, it is what we do with it, constructiveresolutions may give us many benefits

Alwaysask few questions before taking harsh steps in anger.

WhatI am feeling?

Whatdo I want to change? What is it likely to be in other shoes?

Whatare the other possibilities?

Howcan we work together and how can we win together?

Whateverwe learn, it will be valuable only if we practice, in the end only practicewill help to change, if it does not work, do not give up, practice and faithwill help anger control and conflict resolution.

‍   دیدبان  شمارہ ۔۷

مزاحمت  اورتنازعات

گلرخ کاظمی

 

ہماری 

روزمرہ کی زندگی میں  مندرجہ ذیل

سوالات کی خاص اہمیت ہے۔


 ناراضگی کیا ہے۔؟  ہم ناراض کیوں ہوتے ہبں؟  ہم غصے کی حالت میں کیا کرتے ہیں؟ کیا ہم غصے کی

ایک حالیہ مثال کے بارے میں سوچ سکتے ہیں؟ ہم ناراض ہوۓ بغیر تنازعہ کیسے حل کرتے

ہیں؟


یہ ایک حقیقت ہے کہ ان سوالوں کا جواب مختلف

لوگوں  کے پاس بہت مختلف ہوسکتا ہے، لیکن

ہمارا مقصد ہمارے طرز عمل میں ظاہر ہونے والی تبدیلی کی منطق  کی بنیادی وجہ کو سمجھنا ہے۔   


غصہ ناپسندیدگی کا مضبوط احساس ہے، جو غیر

منصفانہ یا خطرناک نفسیاتی مطالبات سے منسلک ہوتا ہے۔ یہ نا پسندیدگي انفرادی،  متعلقہ، یا بین الثقافتی ہوسکتی ہے. یہ ایک مکمل طور پر عام انسانی

جذبات ہے.  ہمارا معاشرہ ہمیں ناراض نہیں

ہونے کے لئے سکھاتا ہے، نتیجتا  ہم کبھی بھی

غصے کا اظہار  کی تہذیب نہیں سیکھ پاتے۔ اس  انسانی جذبات واحساسات کو سمجھنے کے لئے، ہمیں

لوگوں کے مزاج اس کی نوعیت، غصے کا اظہار، اور اس کے بارے میں مذہبی عقاید  کو سمجھنا نہایت ضروری ہے۔


ہم اپنی گفتگو اس مایوسی سے شروع کرتے ہیں جو

جارجیت کا پہلا قدم ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کو‎ئ بچہ  باربار الماری کھول اور بند کر رہا ہو، تو وہ

ماؤں کے غصہ  کے لئے ابتدائی مرحلہ ہے. مایوسی

ہمیشہ جارحیت سے منسلک ہوتی ہے جو زبانی یا جسمانی ہو سکتی ہے. ایک شخص جو  اندر اندر کڑھتا ہے ہمیشہ  اداس رہتا ہے ۔ یہ ایک منفی غیر فعال رویہ ہے.


"اور جو لوگ اپنے

غضب   اور غصے پر قابو پاتے ہیں اور دوسروں کو معاف

کرتے ہیں، اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو ایسے اچھے اعمال کرتے ہیں. ("Verse 134

Ch: 3)


پیغمبر محمد (ص) نے کہا، "مضبوط  اور قوی وہ نہیں ہے جو اپنی طاقت سے لوگوں پرقابو پاتا ہے، مضبوط وہ ہے جو غضب اور غصے کی حالت میں اپنے آپ پر قابو پاتا ہے."

غصہ ایک احساس ہے جو اندرونی توانائی کو قتل

کرتا ہے، جب یہ اندر رہتا ہے، تو یاسیت 

اور افسردگی  کی کیفیت پیدا ہوتی

ہے۔ اور لوگوں کو غیر فعال طرز عمل پر مجبور کرتا ہے۔ ،اور ایک دن غیض و غضب کے

ساتھ  باہر آتا ہے، لہذا ابتدا ئ  مرا حل میں ہی غصہ سے نمٹنے کی کوشش کرنی چاہیے۔


امام غزالی کہتے ہیں، "جب آپ ناراض ہوتے ہیں،

تو آپ کی حکمت  عملی چلی جاتی ہے، لہذا غصہ

کو عقل و فہم  کا راہزن کہا جا

سکتا ہے۔کم  چور کے طور پر جانا جاتا ہے."


امیر لوگوں کومزاحمت اور غصے کپ   کسی بھی

نتائج کے لئے کچھ بھی نہیں ادا کرنا  پڑتا کیونکہ

دولت اس کا احاطہ کر لیتی ہے۔  ہم میں سے

بعض  افراد بہت کمزور  ہوتے ہیں، مثال کے طور پر عورتوں کے مقابلے میں مرد انا پرست، اور غرور و تکبر کے زیادہ 

شکار ہوتے ہیں۔ مرد و زن کا رشتہ بہت نازک اور کمزور ہوتا ہے اور اس رشتے

کو چھوٹی چوٹی باتیں متاثر کر سکتی ہیں۔ چیزوں کو نقصان پہنچاتی ہے. خواتین، جینیاتی

طور پر مردوں کے مقابلے میں جذباتی ہوتی ہیں اور انھیں جذباتی مسائل سے باہر نکلنے

میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ ان کی تخلیقی مزاج کا یہ حصہ ہے۔ اس طرح  ان کی یہ نفسیات  ان کی کمزوری بھی بنتی ہے،  اس حقیقت کے باوجود کہ وہ اپنے حال میں خوش ہیں

،خواتین ماضی  سے باہر نہیں آپاتیں۔ وہ

معاف کر سکتی ہیں لیکن کبھی‎‎بھول نہیں پاتیں۔ دوسری طرف مرد فوری فیصلے کرتے ہیں

اور مسائل کو حل کرلیتے ہیں.


تمام مذاہب منفی  سوچ  پر یقین رکھتے ہیں،

یہ منفی  سوچ ہم پر اثر انداز ہوتی ہیں اور

ہمارے طرز عمل کو  متاثرکرتی ہیں، وہ ہماری

مثبت سوچ کم استحصال کرتی ہیں. جذباتی ردعمل خودکار نہیں ہوتا،  وہ ضروری نہیں ہیں کہ دوسرے شخص کے  طرز عمل سے متاثرہو۔ اس موضوع پر غور کرنے کے

لئے تین آسان مراحل ہیں،


 

ردعمل سے مکمل واقفیت

صبر و استقلال

معاف کرنے کا جذبہ

دماغ میں مایوس اسٹورز جب تک دماغ کے نقصانات

نہیں ہیں، اعصاب خلیات چلے جاتے ہیں تو ہم کبھی نہیں بھول جاتے ہیں. سچائی بخشش

جانے جانے میں کامیاب ہے، جب ہم خدا کی بخشش طلب کرتے ہیں، تو وہ معاف کر دیتے ہیں

لیکن ہم نہیں کرتے.


غصہ  اور مزاحمت کو بخوبی سمجھنے کے لئے، تنازعات اور

تضادات  سے واقفیت ضروری ہے.  درون ذات یابین گروہی یا  بین الاقوامی  خیالات یا رائے، ضروریات، دلچسپی، جذبات، عقائد

اور اقدار کا تصادم کو تنازع قرار دیا جاتا ہے. یہ  خیالات کے تصادم کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے. یہ بیرونی

یا داخلی ہوسکتا ہے اور تنازعات کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ ایسی صورتیں جب ایک شخص کے

خیالات، معلومات، نتائج، نظریات اور رائے دوسرے کے ساتھ میل نہیں کھاتے تو مزاحمت،اور

تنازعات کی شروعات ہوتی ہے۔ اور پھر دونوں معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں.

مثال کے طور پر،


·        امریکی سیاست میں کیا ہو رہا ہے اور اس  کے لئے  کون مورد الزام ہے ؟

·        آئندہ واقعات کیلئے کونسی اقدار منتخب کی جانی چاہیئے؟

·         یا ہمیں feminism کا دفاع کرنا چاہئے؟

یہ تمام سوالات بیرونی تنازعات سے متعلق ہیں جن

کا  حل آسان نہیں۔ تنازعہ کے اثرات  دباؤ، تشویش، خوف، ڈپریشن، کی شکل میں   افراد

پر پڑتے ہیں۔  خاندان کے افراد کے درمیان ربط

و ضبط کی کمی ، زبانی یا جسمانی تشدد اور تعلقات کا خراب ہونا مزاحمت کی نشانی ہے.

قبل اس کے کہ تنازعات ماحول کو زیادہ نقصان پہنچا ئں ان مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔  اگر تنازعات اور مزاحمت بہت دنوں تک چلتا رہتا

ہے تو اسے حل کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ مؤثر  انداز گفتگو تنازعے کے حل کے لیے پہلی شرط ہے.

ہمیشہ احتیاط سے سننا اور  کسی قسم کی کوئ

منصوبہ بندی نہیں کرنا  تنازع کا حل ہے۔،

اس بات کو یقینی بنانا کہ آپ کو سمجھا جا رہا ہے ضروری ہے،  بین السطور کچھ پڑھنا ہمیشہ سد راہ بنتا ہے۔.

مسائل کے حل تلاش  کرتے وقت کسی قسم کا رد

عمل  دینا 

مضر ثابت ہوتا ہے۔


تنازعات سے بچنا آسان نہیں ہے، لیکن ان کا حل

ڈھونڈنا اہم ہے. دوسرے شخص کو ایڈجسٹ کرنا، مصالحت پیدا کرنا، اپنی پوزیشن کو بھی واضح

کرنا ، تعاون کرنا. منصفانہ عمل کو یقینی بنانا  تنازعات کے حل کے لیے ضروری ہے۔


تنازعات ہمیشہ منفی نہیں ہوتے۔ اس کے تعمیریقراردا ہمیں بہت سے فوائد دے سکتے ہیں.

غصہ میں سخت قدم لینے سے پہلے ہمیشہ کچھ سوالپوچھیں.

میں کیا محسوس کر رہا ہوں

میں کیا تبدیل کرنا چاہتا ہوں؟

دیگر امکانات کیا ہیں؟

ہم ایک ساتھ کیسے کام کرسکتے ہیں اور ہم کیسےمل سکتے ہیں؟

جو کچھ بھی ہم سیکھتے ہیں، یہ صرف اس صورت میں

قیمتی ہو جائے گا جب ہم اس پرعمل کریں، آخر میں صرف اس عمل کو بدلنے میں مدد ملتی

ہے، اگر یہ کام نہیں کرتا تو بھی اسےترک نہ کریں، عمل  کریں اور عمل کو غصے کے کنٹرول اور تنازعات کے

حل میں مدد ملے گی.


“Resistence and Conflicts, Learn to Resolve” by Kazmi Gul e Rukh

We begin with couple of million dollarsquestions:

Whatmakes you angry? What do you do in the state of anger? Can you think of arecent example when you get angry? How do you resolve conflicts without gettingangry?

Well, answers to these questions, fromdifferent people could vary a lot, but our objective is to find the most basic reasoningbehind the apparent happening in our behaviors.

Angeris a sturdy feeling of displeasure, associatedwith supposed unfair or threatening environmental demands that may be individual,relational or intercultural. It is a completely normal human emotion.Culturally we are taught to never get angry, as a result we never learn how toexpress anger.  To understand this hyperfeeling, we need to look at the types of people, expression of anger, whatreligions say about it and how can we manage it within ourselves. Let’s startwith Frustration that is annoyance and leads to anger. For example, if a childis opening and closing a cupboard again and again, that is the initial stage toescalates anger in mothers. Frustration is always associated with aggressionthat can be verbal or physical. A person who remain depress and keeps feelingsinside and it hurts continuously, this is passive behavior.

“And those who control their anger and who pardon others, verifyAllah loves those who do such good deeds. (” Verse 134 Ch :3)

Prophet Mohammad (pbuh) said, “The strong is not the one who overcomes peopleby his strength, but the strong is the one who controls himself while in astate of rage.”

Angeris an emotion that kills internal energy, when it remains inside, it turns todepression and people start showing passive behaviors, this stuffing blows outone day, so it is my suggestion to deal with the anger when it is at low stage.

ImamGhazali says, “When you getangry, your wisdom is gone, so anger is knowns as wisdom robber.”

Wealthypeople must pay nothing to any consequences because they can cover up withwealth, some of us have very weak ego, for example husbands have more egos whenit comes to wives because this relationship is very fragile and little thingsfrom the partners hurt. Women, genetically find it hard to get out of feelingsthan men, their creation is like that, this gender is nurturer, but samequality becomes her weakness as well, women are not able to let go of the pasteven if present is happy, they may forgive but never forget. Men on the otherhand make quick decisions and solve the problems.

Allthe religions believe on negative forces including Islam, these negative forceshave effects on us and the way they affect us, they exploit our positiveforces. Emotions do not pop up, they are caused by something, they are notnecessarily caused by other person’s doing, it’sby how one perceives the things. There are three easy steps to ponder,Knowledge that how to respond, patience and forgiveness. Unfortunately,forgetting and forgiveness is the hardest part, frustration stores in the brainunless brain damages, nerve cells are gone so we never forget. True forgiveness is able to let go,when we seek forgiveness from God, He forgives but we do not.

Tounderstand anger, it is important to know conflicts. any clash, disagreementwithin oneself or between groups or nations with regards to ideas or opinions,needs, interest, feelings, beliefs and values is called conflict. It arises dueto differences or variations. It can be internal or external and start withcontroversies when one-person ideas, information’s, conclusions, theories andopinions are incompatible with those of another and the two seek to reach anagreement. For example, whom to blame for what is happening in AmericanPolitics? Which values should be selected for upcoming events? Or should wedefend feminism? All these questions are related with external conflicts whichare hard to resolve. Conflicts have effects on individuals like stress,anxiety, fear, depression, apathy. Upon family, there is breakdown ofcommunication, arguments, verbal or physical violence and relationship problems.Conflicts must be resolved before they do much damage to the person or thefamily environment, the longer it stays, the more difficult or sometimesimpossible to resolve. Effective communication skills are pre-requisite foreffective conflict and anger resolution. Always listen carefully and do notplan in your head a comeback, ensure you understand what is being said, do notassume or read between the lines, always be non-judgmental and do not assume.While resolving issues do not over react, pay attention to your emotionalresponse and acknowledge, think in your head how to best respond to minimizethe conflicts and anger. Make your intent clear.

Itis not easy to avoid conflicts, but handling is important. Try to avoid,accommodate the other person, learn to compromise, but compete your positiontoo and collaborate. By assuring a fair process, direct communication,accepting responsibility, focus on future, options for mutual gain may returnpositive environment. We all have different opinions, everyone has a right tohis/her opinion and there is no reason to figure out who is right or who is wrong,always state your opinions and reasons. We cannot resolve value conflictsbecause of strong religious beliefs about right and wrong, good and bad involvedin these. They may require knowledge, education to resolve.

Conflictsare not bad at all, it is not a problem, it is what we do with it, constructiveresolutions may give us many benefits

Alwaysask few questions before taking harsh steps in anger.

WhatI am feeling?

Whatdo I want to change? What is it likely to be in other shoes?

Whatare the other possibilities?

Howcan we work together and how can we win together?

Whateverwe learn, it will be valuable only if we practice, in the end only practicewill help to change, if it does not work, do not give up, practice and faithwill help anger control and conflict resolution.

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024