مناط

مناط

Jan 12, 2023

مطربہ شیخ کی کتاب ’مناط‘ پر تبصرہ


مناط

تبصرہ:  سبین علی

مطربہ شیخ کی پہلی کتاب ’’مناط‘‘ہاتھوں میں ہے۔ جس میں افسانے اور مختصر کہانیاں شامل ہیں۔ کتاب کا کور عطا الرحمن خاکی نے ڈیزائین کیا جو افسانوں کے موضوعات سے علامتی  مطابقت رکھتا ہے۔

مطربہ کے موضوعات میں عورت مرد کے ازلی رشتے کی نزاکت پیچیدگیاں، ان پہ معاشرتی اثرات شامل ہیں۔ جنس پہ لکھتے وقت جمالیات کا عنصر بھی موجود ہے۔ کچھ کہانیاں سادہ بیانیہ پہ مشتمل رشتوں کی منافقت کو آشکار کرتی ہیں تو کچھ کہانیاں سماجی رویوں پہ لکھی گئی ہیں۔

یہاں ان کہانیوں کا تجزیہ کروں گی جو سادہ بیانیہ کی بجائے جنسی و نفسیاتی رویوں پہ لکھی گئی ہیں۔

ابراہیم اور ردابہ ، نوادرات ،سابقہ، آدھا  پہاڑ اور کئی دیگر کہانیاں زن و شو کے بیچ سرد مہری، عدم اعتماد اور کسی ایک فریق کے جذباتی عدم انسلاک کو  نشان زد کرتی ہیں جس وجہ  سے جنس کے باوجود زندگی کا حسن ختم ہو جاتا ہے۔ کڑوے سیب ان کا ایک مختف افسانہ ہے جس میں والدین کے بیچ جھگڑوں اور  والدہ اور دادی کے آئے دن کے تنازعات سے ایک لڑکی شادی سے انکاری ہو جاتی ہے مگر جسم کے تقاضے اسے جنسی تعلقات پہ ابھارتے ہیں ۔ کڑوے سیب شجر ممنوعہ کا وہ پھل ہے جسے چکھنے والا ذائقے و تاثیر  

کی بجائے کڑواہٹ ہی پاتا ہے۔ مگر یہ کہانی اتنی سادہ نہیں۔ نہالہ جس بوائے فرینڈ کے ساتھ  نشاط انگیز مجامعت سے لطف اندوز ہوتی ہے وہ سرے سے موجود ہی نہیں بلکہ تمام واقعات و احساسات اسکا تخیل ہیں۔

مناط اس کتاب ک دوسرا بہترین افسانہ ہے جس میں بیزاری کا شکار ایک مرد تنہائی کا مارا ہوا ہے۔ وہ ڈیٹنگ سائٹ پہ لڑکیوں سے دوستی کر کے جنسی تعلق کا خواہاں رہتا ہے ۔ کچھ لڑکیوں سے تعلق استوار بھی کر لیتا ہے۔ مگر بستر میں ایک بہترین اور رومان پرور مرد اتنا سمجھدار یا پختہ نہیں ہوتا کہ بیوی بچے اور محبوبہ اور اس سے پیدا ہوئی اولاد کو سنبھال سکے۔ ایک ایک کر کے سب خواتین اسکی زندگی سے دور ہو جاتی ہیں۔  مناط کے تجزیے سے یہ بات سامنے آتی ہے جنس خواہ کتنی ہی پرلطف و اہم کیوں نہ ہو رشتوں اور تعلقات کو  بروقت استوار کرنا ،سنبھالنا اور نبھانا کتنا اہم ہے ورنہ آخری عمر میں مرد ہر طرح سے تنہا اور بیزار ہی رہ جائے گا۔

مطربہ کے افسانوں میں جنس اپنی جزئیات و جمالیات سمیت موجود ہے مگر کہیں بھی عریاں نگاری یا فحش نگاری کا شائبہ نہیں ۔ وہ اتنا ہی لکھتی ہیں جتنا کسی کردار کی نفسیاتی گرہیں کھولنے کو ضروری ہوتا ہے۔

مجھے امید ہے ان کی آنے والی کہانیوں اور افسانوں میں ہمیں اور زیادہ بہتر افسانے پڑھنے کو ملیں گے ۔


مناط

تبصرہ:  سبین علی

مطربہ شیخ کی پہلی کتاب ’’مناط‘‘ہاتھوں میں ہے۔ جس میں افسانے اور مختصر کہانیاں شامل ہیں۔ کتاب کا کور عطا الرحمن خاکی نے ڈیزائین کیا جو افسانوں کے موضوعات سے علامتی  مطابقت رکھتا ہے۔

مطربہ کے موضوعات میں عورت مرد کے ازلی رشتے کی نزاکت پیچیدگیاں، ان پہ معاشرتی اثرات شامل ہیں۔ جنس پہ لکھتے وقت جمالیات کا عنصر بھی موجود ہے۔ کچھ کہانیاں سادہ بیانیہ پہ مشتمل رشتوں کی منافقت کو آشکار کرتی ہیں تو کچھ کہانیاں سماجی رویوں پہ لکھی گئی ہیں۔

یہاں ان کہانیوں کا تجزیہ کروں گی جو سادہ بیانیہ کی بجائے جنسی و نفسیاتی رویوں پہ لکھی گئی ہیں۔

ابراہیم اور ردابہ ، نوادرات ،سابقہ، آدھا  پہاڑ اور کئی دیگر کہانیاں زن و شو کے بیچ سرد مہری، عدم اعتماد اور کسی ایک فریق کے جذباتی عدم انسلاک کو  نشان زد کرتی ہیں جس وجہ  سے جنس کے باوجود زندگی کا حسن ختم ہو جاتا ہے۔ کڑوے سیب ان کا ایک مختف افسانہ ہے جس میں والدین کے بیچ جھگڑوں اور  والدہ اور دادی کے آئے دن کے تنازعات سے ایک لڑکی شادی سے انکاری ہو جاتی ہے مگر جسم کے تقاضے اسے جنسی تعلقات پہ ابھارتے ہیں ۔ کڑوے سیب شجر ممنوعہ کا وہ پھل ہے جسے چکھنے والا ذائقے و تاثیر  

کی بجائے کڑواہٹ ہی پاتا ہے۔ مگر یہ کہانی اتنی سادہ نہیں۔ نہالہ جس بوائے فرینڈ کے ساتھ  نشاط انگیز مجامعت سے لطف اندوز ہوتی ہے وہ سرے سے موجود ہی نہیں بلکہ تمام واقعات و احساسات اسکا تخیل ہیں۔

مناط اس کتاب ک دوسرا بہترین افسانہ ہے جس میں بیزاری کا شکار ایک مرد تنہائی کا مارا ہوا ہے۔ وہ ڈیٹنگ سائٹ پہ لڑکیوں سے دوستی کر کے جنسی تعلق کا خواہاں رہتا ہے ۔ کچھ لڑکیوں سے تعلق استوار بھی کر لیتا ہے۔ مگر بستر میں ایک بہترین اور رومان پرور مرد اتنا سمجھدار یا پختہ نہیں ہوتا کہ بیوی بچے اور محبوبہ اور اس سے پیدا ہوئی اولاد کو سنبھال سکے۔ ایک ایک کر کے سب خواتین اسکی زندگی سے دور ہو جاتی ہیں۔  مناط کے تجزیے سے یہ بات سامنے آتی ہے جنس خواہ کتنی ہی پرلطف و اہم کیوں نہ ہو رشتوں اور تعلقات کو  بروقت استوار کرنا ،سنبھالنا اور نبھانا کتنا اہم ہے ورنہ آخری عمر میں مرد ہر طرح سے تنہا اور بیزار ہی رہ جائے گا۔

مطربہ کے افسانوں میں جنس اپنی جزئیات و جمالیات سمیت موجود ہے مگر کہیں بھی عریاں نگاری یا فحش نگاری کا شائبہ نہیں ۔ وہ اتنا ہی لکھتی ہیں جتنا کسی کردار کی نفسیاتی گرہیں کھولنے کو ضروری ہوتا ہے۔

مجھے امید ہے ان کی آنے والی کہانیوں اور افسانوں میں ہمیں اور زیادہ بہتر افسانے پڑھنے کو ملیں گے ۔

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024