خسارے
خسارے
May 31, 2023
دیدبان شمارہ ۔۱۸
"خسارے"
قسم اس بچپنے کی
جس کی ننھی سی شرارت پر
اسے مندر، کلیسا یا حرم کے وحشی
جلّادوں کے ہاتھوں میں دیا جائے
جو اس کی روح کو کچلیں
بدن کی ٹہنیاں مسلیں
قسم اس پھول سے کھلتے لڑکپن کی
جو اپنے ذہنِ تازہ میں
تجسّس کے نئے روزن سے
دنیا دیکھنے سے قبل ہی
مذہب، ریاست یا قبیلے کی بنائی
کال کوٹھی میں مکمل بند ہو جائے
قسم اس نوجوانی کی
کہ جو موسم بدلنے،
بیج سے کونپل نکلنے،
چاند تاروں کے مداروں میں
سفر کرنے کی بابت غور کرنے،
کائناتی ارتقا کے
فطری رستوں کو سمجھنے کے بجائے
اگلے جنموں میں
بہت خوشحال ہونے میں
یا جنت میں جگہ پانے کے چکر میں
جہاں کو آگ سے بھر دے
قسم طوفان سی اٹھتی جوانی کی
جو تاروں پر قدم رکھ کر
بہت سی کہکشائیں پار کرنے کے لیے
اک جست بھرنے کے بجائے
پیشواؤں کی ہدایت پر
محلے کے ہر اک عورت کے کپڑے ناپنے،
مسواک کی تلقین کرنے،
موم بتی، دودھ، چندے،
چادریں یا دان گننے میں گزر جائے
قسم اس پختہ عمری کی
جو دنیا کو
نئے انداز سے تعمیر کرنے کے بجائے
اپنی شہوت کو بڑھانے کے
طریقے ڈھونڈتے گزرے
قسم سونے سے بھی مہنگے بڑھاپے کی
جو اپنی زندگی کے تجربوں سے
اور اپنی دور اندیشی سے
آتے موسموں کی شدتوں کو
ختم کرنے کے طریقے
بعد والوں کو بتانے کے بجائے
پہلے والوں کے بنائے یا بتائے رب سے
ناکردہ گناہوں کی معافی مانگنے میں خرچ ہو جائے
قسم ہے آدمی کی زندگی کے
سارے لمحوں کی,
جو پل انسان نے
اوروں کی مرضی سے گزارے ہیں
وہ سب کے سب خسارے ہیں
شعیب کیانی
دیدبان شمارہ ۔۱۸
"خسارے"
قسم اس بچپنے کی
جس کی ننھی سی شرارت پر
اسے مندر، کلیسا یا حرم کے وحشی
جلّادوں کے ہاتھوں میں دیا جائے
جو اس کی روح کو کچلیں
بدن کی ٹہنیاں مسلیں
قسم اس پھول سے کھلتے لڑکپن کی
جو اپنے ذہنِ تازہ میں
تجسّس کے نئے روزن سے
دنیا دیکھنے سے قبل ہی
مذہب، ریاست یا قبیلے کی بنائی
کال کوٹھی میں مکمل بند ہو جائے
قسم اس نوجوانی کی
کہ جو موسم بدلنے،
بیج سے کونپل نکلنے،
چاند تاروں کے مداروں میں
سفر کرنے کی بابت غور کرنے،
کائناتی ارتقا کے
فطری رستوں کو سمجھنے کے بجائے
اگلے جنموں میں
بہت خوشحال ہونے میں
یا جنت میں جگہ پانے کے چکر میں
جہاں کو آگ سے بھر دے
قسم طوفان سی اٹھتی جوانی کی
جو تاروں پر قدم رکھ کر
بہت سی کہکشائیں پار کرنے کے لیے
اک جست بھرنے کے بجائے
پیشواؤں کی ہدایت پر
محلے کے ہر اک عورت کے کپڑے ناپنے،
مسواک کی تلقین کرنے،
موم بتی، دودھ، چندے،
چادریں یا دان گننے میں گزر جائے
قسم اس پختہ عمری کی
جو دنیا کو
نئے انداز سے تعمیر کرنے کے بجائے
اپنی شہوت کو بڑھانے کے
طریقے ڈھونڈتے گزرے
قسم سونے سے بھی مہنگے بڑھاپے کی
جو اپنی زندگی کے تجربوں سے
اور اپنی دور اندیشی سے
آتے موسموں کی شدتوں کو
ختم کرنے کے طریقے
بعد والوں کو بتانے کے بجائے
پہلے والوں کے بنائے یا بتائے رب سے
ناکردہ گناہوں کی معافی مانگنے میں خرچ ہو جائے
قسم ہے آدمی کی زندگی کے
سارے لمحوں کی,
جو پل انسان نے
اوروں کی مرضی سے گزارے ہیں
وہ سب کے سب خسارے ہیں
شعیب کیانی