اداریہ " شمارہ۔ ۱۰۔ سلمیٰ جیلانی "

اداریہ " شمارہ۔ ۱۰۔ سلمیٰ جیلانی "

Jun 12, 2019

اداریہ بعنوان " فراموش ادباء اور ممتاز مصور جمیل نقش کو خراج عقیدت "

دیدبان شمارہ ١٠

اداریہ بعنوان " فراموش ادباء اور ممتاز مصور جمیل نقش کو خراج عقیدت "

تہذیب کا سفر اپنے جلو میں بے شمار ایسے تخلیق کاروں کی کاوشوں کو سموئے ہوئے ہے جنہیں ان کی زندگی میں وہ پزیرائی نہیں مل سکی جن کے وہ مستحق تھے دیدبان کا یہ شمارہ ایسے کئی ادیب اور تخلیق کاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے ترتیب دیا گیا - اپنی طویل بیماری کے دوران مجھے فراموش تخلیق کاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی خدمات کو ادب کے قاری کے سامنے لانے کا احساس شدت سے ہوا اگرچہ اس بیماری کے سبب میں پچھلے اور موجودہ شمارے کی تدوین میں کوئی قابل ذکر کام نہیں کر سکی لیکن میری ساتھی مدیران ڈاکٹر نسترن فتیحی اور سبین علی نے اس فکری سفر کو تندہی سے جاری رکھا اور دنیا بھر سے محقیقن اور ادباء سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئیں اور یوں دیدبان کا دسواں شمارہ قارئین کے جمالیاتی ذوق کی تسکین کے لئے تشکیل پایا جس کے سر ورق کو ممتاز جمیل نقش کی مصوری سے سجایا گیا انہیں فراموش تخلیق کار تو نہیں کہا جا سکتا لیکن حال ہی میں انتقال کر جانے والے اس بے مثال مصور کو بھرپور خراج عقیدت اور تا دیر یاد رکھنے کی سعی کی گئی ہے -

دیدبان کے قارئین نے محسوس کیا ہو گا کہ خاص نمبر کے باوجود اس میں دیگر موضوعات پر بھی تخلیقات شامل کی جاتی ہیں جس کا سبب صرف وقت کی کمیابی نہیں بلکہ اسے ہر خاص و عام کے مطالعے کے لئے قابل قبول بنانا بھی مقصود ہے ساتھ ہی نئے تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے تاکہ ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے دیدبان کی خوش نصیبی کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی معتبر ، کہنہ مشق اور تجربہ کار ادباء اور محققین کے ساتھ ساتھ نہایت با صلاحیت نوجوان آرٹسٹ اور ادیب تمثیل حفصہ اور قندیل بدر کی تخلیقات بھی دیدبان کے ادبی سفر کا حصہ بنی ہیں -یہ دونوں نوجوان شاعر دانیال طریر مرحوم کی بہنیں ہیں جو ان ہی کی طرح بے حد ذہین اور با صلا حیت تھے - دانیال طریر کی غیر مطبوعہ شاعری کو اس شمارے میں تمثیل حفصہ نے متعارف کرایا ہے - منیر احمد فردوس نے جواں مرگ شاعر نور احمد ناز پر قابل فکر مضمون لکھا -اس کے علاوہ جاپان میں مقیم ممتاز محقق اور ادیب زاہد علی بھٹی جن کی خاص دلچسپی فراموش پنجابی شاعر اور تخلیق کار ہیں ، اوتار سنگھ پاش کی شاعری کھیتوں اور کھلیانوں سے ہوتی ہوئی سسٹم ٹکرا کر اسے بھرپور جھٹکا دیتی ہے پر ایک تحقیقی مضمون دیدبان کے موجودہ شمارے میں شامل ہے -ایک اور فراموش شاعر شہید ابن علی پر لکھا گیا تحقیقی مقالہ جو محمد زمان ظامی،راشد مجازی کی مشترکہ تخلیق ہے , اس شمارے کے قاری کے لئے فکری مواد فراہم کرے گا -

بقول ممتاز ادیب و ناول نگار مشرف عالم ذوقی دیدبان محض کترنیں جمع کرنے کا نام نہیں اس کے پس منظر میں ایک ویژن ہے دنیاۓ ادب کے قاری کی فکری پرواز کو بلندی کی طرف لے جانے کا عزم ، امید ہے یہ شمارہ بھی دیدبان کی گزشتہ روایات کو جاری رکھتے ہوئے قارئین کے جمالیاتی اور ادبی ذوق کی سمعی، بصری اور فکری تسکین کو ممکن بنانے میں کامیاب ہوا ہے - اس ضمن میں آپ کی آراء کا شدت سے انتظار رہے گا -

مدیر دیدبان سلمیٰ جیلانی

٢٠ مئی ٢٠١٩

دیدبان شمارہ ١٠

اداریہ بعنوان " فراموش ادباء اور ممتاز مصور جمیل نقش کو خراج عقیدت "

تہذیب کا سفر اپنے جلو میں بے شمار ایسے تخلیق کاروں کی کاوشوں کو سموئے ہوئے ہے جنہیں ان کی زندگی میں وہ پزیرائی نہیں مل سکی جن کے وہ مستحق تھے دیدبان کا یہ شمارہ ایسے کئی ادیب اور تخلیق کاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے ترتیب دیا گیا - اپنی طویل بیماری کے دوران مجھے فراموش تخلیق کاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی خدمات کو ادب کے قاری کے سامنے لانے کا احساس شدت سے ہوا اگرچہ اس بیماری کے سبب میں پچھلے اور موجودہ شمارے کی تدوین میں کوئی قابل ذکر کام نہیں کر سکی لیکن میری ساتھی مدیران ڈاکٹر نسترن فتیحی اور سبین علی نے اس فکری سفر کو تندہی سے جاری رکھا اور دنیا بھر سے محقیقن اور ادباء سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئیں اور یوں دیدبان کا دسواں شمارہ قارئین کے جمالیاتی ذوق کی تسکین کے لئے تشکیل پایا جس کے سر ورق کو ممتاز جمیل نقش کی مصوری سے سجایا گیا انہیں فراموش تخلیق کار تو نہیں کہا جا سکتا لیکن حال ہی میں انتقال کر جانے والے اس بے مثال مصور کو بھرپور خراج عقیدت اور تا دیر یاد رکھنے کی سعی کی گئی ہے -

دیدبان کے قارئین نے محسوس کیا ہو گا کہ خاص نمبر کے باوجود اس میں دیگر موضوعات پر بھی تخلیقات شامل کی جاتی ہیں جس کا سبب صرف وقت کی کمیابی نہیں بلکہ اسے ہر خاص و عام کے مطالعے کے لئے قابل قبول بنانا بھی مقصود ہے ساتھ ہی نئے تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے تاکہ ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے دیدبان کی خوش نصیبی کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی معتبر ، کہنہ مشق اور تجربہ کار ادباء اور محققین کے ساتھ ساتھ نہایت با صلاحیت نوجوان آرٹسٹ اور ادیب تمثیل حفصہ اور قندیل بدر کی تخلیقات بھی دیدبان کے ادبی سفر کا حصہ بنی ہیں -یہ دونوں نوجوان شاعر دانیال طریر مرحوم کی بہنیں ہیں جو ان ہی کی طرح بے حد ذہین اور با صلا حیت تھے - دانیال طریر کی غیر مطبوعہ شاعری کو اس شمارے میں تمثیل حفصہ نے متعارف کرایا ہے - منیر احمد فردوس نے جواں مرگ شاعر نور احمد ناز پر قابل فکر مضمون لکھا -اس کے علاوہ جاپان میں مقیم ممتاز محقق اور ادیب زاہد علی بھٹی جن کی خاص دلچسپی فراموش پنجابی شاعر اور تخلیق کار ہیں ، اوتار سنگھ پاش کی شاعری کھیتوں اور کھلیانوں سے ہوتی ہوئی سسٹم ٹکرا کر اسے بھرپور جھٹکا دیتی ہے پر ایک تحقیقی مضمون دیدبان کے موجودہ شمارے میں شامل ہے -ایک اور فراموش شاعر شہید ابن علی پر لکھا گیا تحقیقی مقالہ جو محمد زمان ظامی،راشد مجازی کی مشترکہ تخلیق ہے , اس شمارے کے قاری کے لئے فکری مواد فراہم کرے گا -

بقول ممتاز ادیب و ناول نگار مشرف عالم ذوقی دیدبان محض کترنیں جمع کرنے کا نام نہیں اس کے پس منظر میں ایک ویژن ہے دنیاۓ ادب کے قاری کی فکری پرواز کو بلندی کی طرف لے جانے کا عزم ، امید ہے یہ شمارہ بھی دیدبان کی گزشتہ روایات کو جاری رکھتے ہوئے قارئین کے جمالیاتی اور ادبی ذوق کی سمعی، بصری اور فکری تسکین کو ممکن بنانے میں کامیاب ہوا ہے - اس ضمن میں آپ کی آراء کا شدت سے انتظار رہے گا -

مدیر دیدبان سلمیٰ جیلانی

٢٠ مئی ٢٠١٩

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024