چیری کا ذائقہ
چیری کا ذائقہ
Mar 15, 2018
روس کی شاعرہ صوفیہ یزفپلسکیا
دیدبان شمارہ۔۷
روس کی شاعرہ صوفیہ یزفپلسکیا کی نظم کا ترجمہ
چیری کا ذائقہ
ترجمہ : سلمیٰ جیلانی
ایک ننھی لڑکی
چیری کے درختوں کے جھنڈ میں
جہاں میٹھی ستارہ چیریاں
... اگی ہیں
اک جھولے میں بیٹھی سوچتی ہے
سرد رات کا آسمان
پرسکون گھر کی
بیضوی کھڑکی سے پرے
بچپن کی دنیا بھی
کتنی خالی ہے
جھولے کی پینگ
اوپر اور اوپر۔۔۔۔۔۔۔
وہ ننھی لڑکی فریاد آمیز لہجے میں
کہتی ہے
تمہاری ستارہ
چیریاں
تمہارے بزرگوں کے پژمردہ چہرے
پیلی کھڑکی سے جھانکتے
صدیاں بیت گیئں
اور اوپر
اوپر
یہاں تک کہ جھولا
پہنچ جائے
شباب کی عمر تک
جہاں ستارے پختہ ہو چکے ہوں
بزرگ خاموش ہو چکے ہوں
ہمیشہ کے لئے
جھولا وہیں ٹھہر گیا ہے
میں دھیرے دھیرے
یادوں کے دریچے
واکرتی ہوں
بس یک بارگی
تھوڑا سا اونچا
صرف
ایک بار
جھولے کو اوپر جانے دو
میں تم سے دوبارہ
نہیں کہوں گی
کہ چیری کی
لذت کی دنیا
کتنی
خالی ہے۔
(اردو مفھوم: سلمیٰ جیلانی)
taste of cherries
by: Sofiya Yuzefpolska
دیدبان شمارہ۔۷
روس کی شاعرہ صوفیہ یزفپلسکیا کی نظم کا ترجمہ
چیری کا ذائقہ
ترجمہ : سلمیٰ جیلانی
ایک ننھی لڑکی
چیری کے درختوں کے جھنڈ میں
جہاں میٹھی ستارہ چیریاں
... اگی ہیں
اک جھولے میں بیٹھی سوچتی ہے
سرد رات کا آسمان
پرسکون گھر کی
بیضوی کھڑکی سے پرے
بچپن کی دنیا بھی
کتنی خالی ہے
جھولے کی پینگ
اوپر اور اوپر۔۔۔۔۔۔۔
وہ ننھی لڑکی فریاد آمیز لہجے میں
کہتی ہے
تمہاری ستارہ
چیریاں
تمہارے بزرگوں کے پژمردہ چہرے
پیلی کھڑکی سے جھانکتے
صدیاں بیت گیئں
اور اوپر
اوپر
یہاں تک کہ جھولا
پہنچ جائے
شباب کی عمر تک
جہاں ستارے پختہ ہو چکے ہوں
بزرگ خاموش ہو چکے ہوں
ہمیشہ کے لئے
جھولا وہیں ٹھہر گیا ہے
میں دھیرے دھیرے
یادوں کے دریچے
واکرتی ہوں
بس یک بارگی
تھوڑا سا اونچا
صرف
ایک بار
جھولے کو اوپر جانے دو
میں تم سے دوبارہ
نہیں کہوں گی
کہ چیری کی
لذت کی دنیا
کتنی
خالی ہے۔
(اردو مفھوم: سلمیٰ جیلانی)
taste of cherries
by: Sofiya Yuzefpolska