شہزاد علی

Sep 24, 2023

شہزاد علی

بقلم خود ۔

اردو سے محبت بچپن سے ہی تھی کیونکہ ابا پنجاب اور اماں سندھ سے۔ کراچی میں بچپن اور اوائل جوانی گزری، ریڈیو پاکستان کے پروگرام بزم طلبا سے وابستگی رہی اور ذاتی کوششوں سے ایک “ پروگریسیو “ جریدہ “ کانچ” کے نام سے شروع کیا۔ یونیورسٹی آف کینٹربری کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ سے انٹرنیشنل لا میں ماسٹرز کیا اور آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی سے مائگریشن لا میں ۔ پچھلی پون صدی سے ( یعنی آدھی عمر ) نیوزی لینڈ میں مستقل رہائش اور اسکے علاوہ یہاں وہاں جہاں زندگی لے گئی سوائے پاکستان کے ۔ افسانہ نگاری بہت کم عمری سے کی لیکن چھپوانے کی خواہش اور مشقت نہ ہوئی۔ چند سال پہلے ایک دوست شعیب گنڈاپور نے تقریباً زبردستی افسانے جمع کئے اور ان میں سے کچھ “ لوگ سرگوشیوں میں گویا ہیں” کے عنوان سے مکتبہ دانیال کراچی سے پبلش ہوئے اور امید سے زیادہ پذیرائی ملی۔ پیشہ قانون دانی اور باقی وقت مطالعہ لکھنا اور امر بہائی کی ایکٹیویٹیز میں صرف ہوتا ہے