قمر صدیقی
Jan 27, 2023
قمر صدیقی، بھارت
شعبہ اردو، ممبئی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر قمر صدیقی کا تعلق گاؤں واسن پوسٹ سیتھولیا ضلع سنت کبیر نگر سے ہے آپ اپنے آبائی وطن میں 2 جولائی 1975 کو پیدا ہوئے آپ نے ممبئی کے علاقہ گوونڈی کے ریاض الاسلام ہائی اسکول سے ایس ایس سی کرنے کے بعد گریجویشن تک کی تعلیم برہانی کالج ممبئی سے مکمل کی۰ ممبئی یونیورسٹی سے پہلے ایم کام پھر ایم اے اور پی ایچ ڈی کی اور بعد میں 'نیٹ 'کوالیفائی ہوئے
ادبی خدمات و شناخت
1998 میں رسالہ "اردو چینل" جاری کیا اور بہت جلد اپنی محنت، لگن اور ادبی شعور کی وجہ سے اس رسالے کو ہند و پاک کے صف اول کے رسائل میں لا کھڑا کیا. واضح رہے کہ "شب خون" اور "ذہنِ جدید" جیسے رسائل کے ساتھ "اردو چینل" کا بھی شمار کیا جاتا ہے. آج قمر صدیقی کی ادارت میں رسالہ" اردو چینل" شہر ممبئی کی ادبی عظمت کا استعارہ بن گیا ہے. آپ نئی نسل کے نمائندہ شعرا میں شمار ہوتے ہیں. مجروح سلطان پوری، علی سردار جعفری، شمس الرحمن فاروقی، شمیم حنفی جیسے اکابرین نے آپ کی شاعری کی پذیرائی کی ہے. ابھی حال ہی میں آپ کا شعری مجموعہ" شب آویز " شائع ہو کر پاک و ہند کے اہل نقد و نظر سے داد و تحسین حاصل کر رہا ہے. اب تک اس مجموعے پر ہند و پاک سے کل 30 تبصرے شائع ہو چکے ہیں
ادبی تصانیف
آپ نے تنقید کے میدان میں بھی اپنے جوہر دکھائے ہیں. آپ کی اب تک کل پانچ کتابیں شائع ہوچکی ہیں..
1.زہراب اگاتا ہے مجھے( ساقی فاروقی کی شاعری پر تجزیہ و تنقید)
2. پانی( پانی کے مسائل پر مضامین اور تراجم )،
3.ممبئی میں اردو غزل،4.اردو افسانہ : تاریخ و تجزیہ،
5. معین احسن جذبی :احوال و آثار.
علاوہ ازیں ان کی نثری تحریریں ہندوستان اور پاکستان کے مقتدر رسائل میں شائع ہوتی رہتی ہیں. ادب اور سماج کے باہمی رشتے پر ان کی بیشتر تحریریں ملک و بیرون ملک کے مختلف اخبارات و ویبسائٹ ڈائجسٹ کرکے شائع کرتے ہیں.
تدریسی خدمات
قمر صدیقی ایک اچھے اور مقبول ٹیچر ہیں. انھوں نے طلباء کے لیے مفت نیٹ /سیٹ تربیتی کلاسس کا بھی اہتمام کیا. وہ ہمہ وقت زبان و ادب ترویج و اشاعت کے لیے کوشاں رہتے ہیں. ترغیبِ مطالعہ کی ان کی تحریک ہندوستان اور پاکستان ہی نہیں مشرق وسطٰی، یورپ اور امریکہ کے اردو داں حلقوں خصوصاً ریسرچ اسکالرس اور طلباء میں بہت مقبول ہے. یہ اردو دنیا میں اپنے نوعیت کی پہلی کوشش ہے. ویبسائٹ اردو چینل ڈاٹ اِن کے ذریعے معیاری ادب کو اردو قارئین تک پہچانے کی اس کوشش سے اب تک بائیس لاکھ لوگ منسلک ہوچکے ہیں. روزانہ دوہزار سے زیادہ لوگ قمر صدیقی کی اس کاوش سے مستفید ہو رہے ہیں.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔