ڈاکٹر نعبمہ حعفری پاشا

Sep 10, 2023

میں ،ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا آپ سے مخاطب ہوں ۔

مجھ سے میرا تعارف مانگا گیا ہے جو میرے لئے ایک مشکل عمل ہے ۔پھر بھی حکم کی تعمیل میں مختصراً خودنمائی کی کوشش کرتی ہوں۔

میرا تعلق آگرے کے ایک مقتدر سید ،صوفی ،ادبی جاگیردار خانوادے سے ہے ۔میرے جد امجد محترم اصغر اکبرآبادی میر و نظیر کے ہمعصر صوفی شاعر تھے ۔میرے تایا صاحب علامہ میکش اکبرآبادی کا نام شاعری ، تصوف اور اقبال شناسی کے حوالے سے محتاج تعارف نہیں ہے ۔میرے والد سید احمد علی شاہ جعفری راجستھان کیڈر کے IAS آفیسر ہونے کے ساتھ عربی و فارسی کے عالم بلند پایہ شاعر وادیب تھے ۔والدہ نجمہ جعفری بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ صاحب دیوان شاعرہ تھیں ۔

میری پیدائش راجستھان کی راجدھانی گلابی شہر جے پور میں ہوئی ۔پرایمری تعلیم جےپور کے ایک مشہور کانوینٹ میں حاصل کی ۔ اعلیٰ تعلیم علیگڈھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی ۔اردو اور انگریزی میں ماسٹرس کیا ۔لسانیات میں ڈپلوما کیا ش(شادی کے بعد) علیگڈھ یونیورسٹی سے بی پروفیسر خورشید الاسلام مرحوم کے زیر نگرانی "نظیر اکبرآبادی کی کلیات کی فرہنگ کے موضوع پر PhD شروع کی لیکن شادی اور نقل مکانی کے سبب ادھوری رہی ۔ بعد ازاں جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے پرفیسر محمد ذاکر کے زیر نگرانی ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض ہویء۔

یو جی سی سے نیٹ کا امتحان بھی پاس کیا ۔

تیس سال دہلی میں ایک کوچنگ سینٹر چلایا جہاں بچوں کی تعلیم کے علاوہ لڑکیوں کو گریجویشن اور ماسٹرز کے لیے تیار کیا ۔

پچھلے چالیس سال سے دہلی میں مقیم ہوں ۔گھر کے ادبی ماحول کے زیر اثر سات سال کی عمر سے کہانیاں لکھنے اور شاعری کا آغاز ہوا ۔پہلا افسانہ چودہ سال کی عمر میں رسالہ "خاتون مشرق" میں شائع ہوا ۔اس کے بعد سے ہند و پاک کے جراید میں شایع ہوتی رہی ہوں ۔

افسانہ ،ناول اور افسانچے کے علاوہ فرہنگ نویسی ،خاکہ ،

سوانح ،ادب اطفال ،تنقید و تحقیق ،مذہبیات پر بیس سے زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں ۔افسانوں کے پانچ مجموعے شائع ہوچکے ہیں ،چھٹا مجموعہ " اب کے برس " اور بچوں کی کہانیوں کا مجموعہ زیر اشاعت ہے ۔ حال ہی میں ایک ضخیم تہذیبی فرہنگ شایع ہویء ہے ۔ایک ناول اور ایک سفرنامہ زیر قلم ہے ۔

فکشن نگاری اور فرہنگ نگاری میرے خاص میدان ہیں ۔محب اردو کی حیثیت ہی میری شناخت ہے ۔