وہ لمحہ.....جب مَیں حامِلہ ہُوا

وہ لمحہ.....جب مَیں حامِلہ ہُوا

May 19, 2019

مصنف

نادِر خان سَرگِروہ.*

شمارہ

شمارہ - ١٠

وہ لمحہ.....جب مَیں حامِلہ ہُوا

نادِر خان سَرگِروہ.

.نَوی ممبئ

.

یہ اُس زمانے کی بات ہے جب مَیں جوانی کی چوٹی پر یہ طے کر رہا تھا کہ کس سمت, زندگی کے جھمیلوں کی کھائی میں چھلانگ لگائی جائے. ایک نُجُومی نے مجھ سے کہا.

" آگے چل کر تم تین بچوں کے باپ اور چار بچوں کی ماں بنو گے."

اِس سے پہلے کہ مَیں اُس سے اِس متضاد پیشین گوئی کی گِرَہ کھلواتا, وہ مجھے الجھن میں ڈال, سر کھجاتا چھوڑ کر نظروں سے اوجھل ہو گیا.

.

یہ سوال مجھے ہمیشہ پریشان کرنے لگا کہ مَیں ماں بنوں گا؟..... وہ بھی تین کے مقابلے میں چار بچوں کی ماں.

یعنی.......باپ-Cum-ماں زیادہ!

.

اپنے دوست پُرجوش پوری سے ایک روز ڈرتے ڈرتے پوچھا

"پرجوش! تبدیلی ِجنس.......دشوارکُن مرحلہ ہوتا یے کیا؟"

.

اُس نے بے رغبتی سے جواب دیا

" اِس میں کیا دشواری؟ .... مَیں تو آئے دن تبدیل کرتا رہتا ہوں."

مَیں نے کہا تبدیلی ِ Jeans کی نہیں! تبدیلی ِجنس کی بات کر رہا ہوں."

اوہ..... مَیں سمجھا, تم اُس "جِینس" کی بات کر ریے ہو جسے "جِنسین" ہفتوں نہیں بدلتے. سچ کہوں! مَیں اِس مرحلے سے گزرا تو نہیں مگر یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انتہائی تکلیف دہ مرحلہ ہے."

مَیں نے اُسے نُجُومی کی پیشین گوئی اور اپنی کشمکش کی بابت بتایا.

وہ غلط انداز نظروں سے مجھے یوں گھورتا رہا, جیسے اپنے تصور میں میرا Makeover کرنے کے بعد تبدیلی کو مجسم دیکھ رہا ہو.

.

مَیں نے اُس کی توجہ کا کان زور سے پکڑا اور مستقبل سے کھینچ کر حال میں لاتے ہوئے کہا....

"اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟"

اُس نے دانشورانہ لہجے میں اپنی رائے دی "پیشین گوئی کی ترتیب تو یہی بتا رہی کہ سرِدست تمہیں "صنف ِنازک" سے بندھ جانا چاہیے. اب کے بارات لے جاؤ ! اُس کے بعد دیکھو کہ حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یا وقت کی ہِرنی کیسے انگڑائی لیتی ہے. اگر "خلاف ِ توقع کچھ گڑبڑ ہوئی تو......... مَیں ہوں نا !"

مَیں نے غصے اور صبر کا گھونٹ پیتے ہوئے اُسے یوں دیکھا, جیسے کوئی لڑکی اپنے گھر...... گھوڑے کی بجاے خچّر پر سوار ہو کر آئے لڑکے کے رشتے کو نامنظور کرتی ہے.

.

پُل کے نیچے سے بے شمار پَل گزر چکے. وہ گھڑی بھی آ گئی کہ نُجومی کی پیشین گوئی لفظ بہ لفظ دُرُست ثابت ہونے لگی. تین بچوں کا باپ بننے کے بعد مَیں ایک بچے کی ماں بن گیا........ اپنی پہلی معنوی اولاد کا نام مَیں نے "با ادب بامُحاورہ ہوشیار" رکھا.

اِن دنوں میری دوسری کتاب, میرے دماغ کی کوکھ میں ہے.

.......................................


وہ لمحہ.....جب مَیں حامِلہ ہُوا

نادِر خان سَرگِروہ.

.نَوی ممبئ

.

یہ اُس زمانے کی بات ہے جب مَیں جوانی کی چوٹی پر یہ طے کر رہا تھا کہ کس سمت, زندگی کے جھمیلوں کی کھائی میں چھلانگ لگائی جائے. ایک نُجُومی نے مجھ سے کہا.

" آگے چل کر تم تین بچوں کے باپ اور چار بچوں کی ماں بنو گے."

اِس سے پہلے کہ مَیں اُس سے اِس متضاد پیشین گوئی کی گِرَہ کھلواتا, وہ مجھے الجھن میں ڈال, سر کھجاتا چھوڑ کر نظروں سے اوجھل ہو گیا.

.

یہ سوال مجھے ہمیشہ پریشان کرنے لگا کہ مَیں ماں بنوں گا؟..... وہ بھی تین کے مقابلے میں چار بچوں کی ماں.

یعنی.......باپ-Cum-ماں زیادہ!

.

اپنے دوست پُرجوش پوری سے ایک روز ڈرتے ڈرتے پوچھا

"پرجوش! تبدیلی ِجنس.......دشوارکُن مرحلہ ہوتا یے کیا؟"

.

اُس نے بے رغبتی سے جواب دیا

" اِس میں کیا دشواری؟ .... مَیں تو آئے دن تبدیل کرتا رہتا ہوں."

مَیں نے کہا تبدیلی ِ Jeans کی نہیں! تبدیلی ِجنس کی بات کر رہا ہوں."

اوہ..... مَیں سمجھا, تم اُس "جِینس" کی بات کر ریے ہو جسے "جِنسین" ہفتوں نہیں بدلتے. سچ کہوں! مَیں اِس مرحلے سے گزرا تو نہیں مگر یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انتہائی تکلیف دہ مرحلہ ہے."

مَیں نے اُسے نُجُومی کی پیشین گوئی اور اپنی کشمکش کی بابت بتایا.

وہ غلط انداز نظروں سے مجھے یوں گھورتا رہا, جیسے اپنے تصور میں میرا Makeover کرنے کے بعد تبدیلی کو مجسم دیکھ رہا ہو.

.

مَیں نے اُس کی توجہ کا کان زور سے پکڑا اور مستقبل سے کھینچ کر حال میں لاتے ہوئے کہا....

"اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟"

اُس نے دانشورانہ لہجے میں اپنی رائے دی "پیشین گوئی کی ترتیب تو یہی بتا رہی کہ سرِدست تمہیں "صنف ِنازک" سے بندھ جانا چاہیے. اب کے بارات لے جاؤ ! اُس کے بعد دیکھو کہ حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یا وقت کی ہِرنی کیسے انگڑائی لیتی ہے. اگر "خلاف ِ توقع کچھ گڑبڑ ہوئی تو......... مَیں ہوں نا !"

مَیں نے غصے اور صبر کا گھونٹ پیتے ہوئے اُسے یوں دیکھا, جیسے کوئی لڑکی اپنے گھر...... گھوڑے کی بجاے خچّر پر سوار ہو کر آئے لڑکے کے رشتے کو نامنظور کرتی ہے.

.

پُل کے نیچے سے بے شمار پَل گزر چکے. وہ گھڑی بھی آ گئی کہ نُجومی کی پیشین گوئی لفظ بہ لفظ دُرُست ثابت ہونے لگی. تین بچوں کا باپ بننے کے بعد مَیں ایک بچے کی ماں بن گیا........ اپنی پہلی معنوی اولاد کا نام مَیں نے "با ادب بامُحاورہ ہوشیار" رکھا.

اِن دنوں میری دوسری کتاب, میرے دماغ کی کوکھ میں ہے.

.......................................


خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024