سرکاری اسپتال کے مردہ خانے سے۔۔
سرکاری اسپتال کے مردہ خانے سے۔۔
Oct 26, 2020
مائیکروفکشن
مائکرو فکشن : سرکاری اسپتال کے مردہ خانے سے۔۔
تحریر : احمد نعیم، (مالیگاوں، ممبئی ، بھارت )
بڑی حسرتوں کے ساتھ وہ دانہ زمین میں گیا۔ نمو پانے کے لئے۔ بالیدہ ہونے کے لئے، نونہال ہونے کے لئے، بحال ہونے کے لئے، بحال کرنے کے لئے تا کہ وہ نہال ہو سکے۔ نہال کرسکے، مگر یہ کیا۔۔۔ کہ دانے کا منہ کھلتے ہی اسے زمین پر چلنے والے بے راہ رو۔ بے توجہ خالی دماغ لوگوں نے روند دیا۔۔۔: یہ دانہ نونہال ہوتا۔ نہال کرتا۔بحال کرتا۔ سوال کرتا۔ کمال کرتا۔ مگر یہ کیا۔۔۔!!!
اسے جاہل بے ترتیب قدموں نے روند دیا۔۔!!
روندتے رہیں۔۔!!
کوئی بات نہیں۔۔!!
یہ دانہ روندے جانے کے غم سے زیر زمین بڑھ رہا ہے۔!!
نمو پا رہا ہے۔۔!!
پھل پھول رہا ہے۔۔!!
بڑھ رہا ہے۔۔!!
پرموٹ ہورہا ہے۔۔زیر زمین دھیان رہے۔ زیر زمین اس کی تواناجڑیں زیزِ زمین بڑھ رہی ہیں۔زمینوں پر پھل پھول رہی ہیں۔
قدم و کالے قدم۔ اسے روند رہے ہیں
دھیان رکھو۔ نئی روشنی میں، نئے درخت اور نئے پھلوں والے اس دانے کی نمو زیر زمین بڑھ رہی ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوگا کہ ان برھتی جڑوں کے غول میں یہ بے بنیاد روندتے قدم جڑوں ؎کے شکنجے میں آکر اپنا غم تور دینگے۔
روندتے قدم مر جائینگے۔
پھیلتی جڑوں کو زیر زمینی راس نہیں آئے گی۔ زمین کم پڑ جائیگی۔
یہ بڑھتی جڑیں زمین پر پھیل کر لا متناہی سلسلہ اختیار کر کے ان انسانوں کو خدا سے ملا دے گی۔ تب تم کیا کروگے۔
اے۔۔۔۔۔۔روندنے والوں
اے۔۔۔۔۔۔تماشہ دیکھنے والوں
اے۔۔۔۔۔۔ بے توجہی کا شکار سوچ والوں۔
میں زیر زمین پڑا وہ دانہ تم سے سوال کرتا ہوں۔
کیا۔۔۔۔۔۔۔میں نمو پاؤں۔۔!!
نہال۔۔۔۔۔۔۔ہوجاؤں۔۔!!
بہال۔۔۔۔۔۔۔۔کر جاؤں۔۔!!
یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حد سے گذر جاوں
مائکرو فکشن : سرکاری اسپتال کے مردہ خانے سے۔۔
تحریر : احمد نعیم، (مالیگاوں، ممبئی ، بھارت )
بڑی حسرتوں کے ساتھ وہ دانہ زمین میں گیا۔ نمو پانے کے لئے۔ بالیدہ ہونے کے لئے، نونہال ہونے کے لئے، بحال ہونے کے لئے، بحال کرنے کے لئے تا کہ وہ نہال ہو سکے۔ نہال کرسکے، مگر یہ کیا۔۔۔ کہ دانے کا منہ کھلتے ہی اسے زمین پر چلنے والے بے راہ رو۔ بے توجہ خالی دماغ لوگوں نے روند دیا۔۔۔: یہ دانہ نونہال ہوتا۔ نہال کرتا۔بحال کرتا۔ سوال کرتا۔ کمال کرتا۔ مگر یہ کیا۔۔۔!!!
اسے جاہل بے ترتیب قدموں نے روند دیا۔۔!!
روندتے رہیں۔۔!!
کوئی بات نہیں۔۔!!
یہ دانہ روندے جانے کے غم سے زیر زمین بڑھ رہا ہے۔!!
نمو پا رہا ہے۔۔!!
پھل پھول رہا ہے۔۔!!
بڑھ رہا ہے۔۔!!
پرموٹ ہورہا ہے۔۔زیر زمین دھیان رہے۔ زیر زمین اس کی تواناجڑیں زیزِ زمین بڑھ رہی ہیں۔زمینوں پر پھل پھول رہی ہیں۔
قدم و کالے قدم۔ اسے روند رہے ہیں
دھیان رکھو۔ نئی روشنی میں، نئے درخت اور نئے پھلوں والے اس دانے کی نمو زیر زمین بڑھ رہی ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوگا کہ ان برھتی جڑوں کے غول میں یہ بے بنیاد روندتے قدم جڑوں ؎کے شکنجے میں آکر اپنا غم تور دینگے۔
روندتے قدم مر جائینگے۔
پھیلتی جڑوں کو زیر زمینی راس نہیں آئے گی۔ زمین کم پڑ جائیگی۔
یہ بڑھتی جڑیں زمین پر پھیل کر لا متناہی سلسلہ اختیار کر کے ان انسانوں کو خدا سے ملا دے گی۔ تب تم کیا کروگے۔
اے۔۔۔۔۔۔روندنے والوں
اے۔۔۔۔۔۔تماشہ دیکھنے والوں
اے۔۔۔۔۔۔ بے توجہی کا شکار سوچ والوں۔
میں زیر زمین پڑا وہ دانہ تم سے سوال کرتا ہوں۔
کیا۔۔۔۔۔۔۔میں نمو پاؤں۔۔!!
نہال۔۔۔۔۔۔۔ہوجاؤں۔۔!!
بہال۔۔۔۔۔۔۔۔کر جاؤں۔۔!!
یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حد سے گذر جاوں