صابر ظفر کی غزلیں
صابر ظفر کی غزلیں
Aug 21, 2018
مزاحمتی رنگ لیے صابر ظفر کی دو غزلیں
دیدبان شمارہ۔۸
صابر ظفر کی غزلیں
۔۔۔۔۔۔۔قطب رند کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔
تم تو سرگرم ہو ، شعلوں کو ہوا دینے میں
میرا مولا بڑا دھیما ہے سزا دینے میں
کاسہ ایمان کا ، مت پوچھیئے کیسے لرزا
ایک بت لینے میں اور ایک خدا دینے میں
خاک ہو جاتے ہیں ہم جیسے وفا پیشہ لوگ
تو بہت دیر لگاتا ہے صلہ دینے میں
کرتے ہم آخری درخواست پلٹ آنے کی
سانس ہی ساتھ نہ دیتا تھا صدا دینے میں
جانے کیا دوسرے لوگوں کے دلوں میں ہے ظفر
ہم تو مصروف ہی رہتے ہیں دعا دینے میں
صابر ظفر
۔۔۔۔۔۔
وطن پرستوں کو رہنا ہے تان کر سینہ
اور اصل جینا ہے دشمن کو مار کر جینا
نظر نہ آئے جنھیں گل زمیں لہو میں تر
سخن طراز وہ میرے لئے ہیں نابینا
براے حفظ _ حجابات _عصمت_ مادر
پیو کہ جام _ شہادت اگر پڑے پینا
اچھال دینا ہوا میں ہر ایک چیتھڑے کو
میان _ رزم ، گریباں کبھی نہیں سینا
ملیں گے اور کئی دن نہ لا پتا افراد
جو دے گی طول _ ستم ، بن رہی ہے کابینہ
تم اس کو اپنی سکونت سے دور دفن کرو
رکھے جو دل میں ظفر کوئ پاسباں کینہ
صابر ظفر
دیدبان شمارہ۔۸
صابر ظفر کی غزلیں
۔۔۔۔۔۔۔قطب رند کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔
تم تو سرگرم ہو ، شعلوں کو ہوا دینے میں
میرا مولا بڑا دھیما ہے سزا دینے میں
کاسہ ایمان کا ، مت پوچھیئے کیسے لرزا
ایک بت لینے میں اور ایک خدا دینے میں
خاک ہو جاتے ہیں ہم جیسے وفا پیشہ لوگ
تو بہت دیر لگاتا ہے صلہ دینے میں
کرتے ہم آخری درخواست پلٹ آنے کی
سانس ہی ساتھ نہ دیتا تھا صدا دینے میں
جانے کیا دوسرے لوگوں کے دلوں میں ہے ظفر
ہم تو مصروف ہی رہتے ہیں دعا دینے میں
صابر ظفر
۔۔۔۔۔۔
وطن پرستوں کو رہنا ہے تان کر سینہ
اور اصل جینا ہے دشمن کو مار کر جینا
نظر نہ آئے جنھیں گل زمیں لہو میں تر
سخن طراز وہ میرے لئے ہیں نابینا
براے حفظ _ حجابات _عصمت_ مادر
پیو کہ جام _ شہادت اگر پڑے پینا
اچھال دینا ہوا میں ہر ایک چیتھڑے کو
میان _ رزم ، گریباں کبھی نہیں سینا
ملیں گے اور کئی دن نہ لا پتا افراد
جو دے گی طول _ ستم ، بن رہی ہے کابینہ
تم اس کو اپنی سکونت سے دور دفن کرو
رکھے جو دل میں ظفر کوئ پاسباں کینہ
صابر ظفر