پھاگن چیتر کے آتے ہی

پھاگن چیتر کے آتے ہی

Sep 25, 2015

بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں

پھاگن چیتر کے آتے ہی 

نظم : نصیر احمد ناصر 

پھاگن چیتر کے آتے ہی

بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں

شام کی آنکھیں سپنوں سے

دن کے نتھنے

خوشبو کی لپٹوں سے

دیواریں چہروں اور دریچوں سے

دروازے درزوں سے

گلیاں باتوں سے

رستے قدموں سے

شاعر کا دل یادوں سے

سندر، شیتل نظموں سے

اور نظمیں لفظوں سے بھر جاتی ہیں

پھاگن چیتر کے آتے ہی

بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں!

( ملبے سے ملی چیزیں)

پھاگن چیتر کے آتے ہی 

نظم : نصیر احمد ناصر 

پھاگن چیتر کے آتے ہی

بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں

شام کی آنکھیں سپنوں سے

دن کے نتھنے

خوشبو کی لپٹوں سے

دیواریں چہروں اور دریچوں سے

دروازے درزوں سے

گلیاں باتوں سے

رستے قدموں سے

شاعر کا دل یادوں سے

سندر، شیتل نظموں سے

اور نظمیں لفظوں سے بھر جاتی ہیں

پھاگن چیتر کے آتے ہی

بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں!

( ملبے سے ملی چیزیں)

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024