نظم : تلاش

نظم : تلاش

Jan 18, 2023

مصنف

کامران غنی صبا

شمارہ

شمارہ - ١٦

نظم : تلاش

کامران غنی صبا

مرے چاروں طرف جنگل ہے لفظوں کا

کئی الفاظ

خونی بھیڑیوں

بھوکے درندوں کی طرح

مجھ سے لپٹتے ہیں

تو میرے اندروں ایک چیخ اٹھتی ہے

پھر اک ہیبت سی مجھ پہ طاری ہوتی ہے

کئی الفاظ شاطر لومڑی جیسے

مجھے مکار لگتے ہیں

کئی الفاظ جو محراب و منبر سے

یا اوراقِ مقدس سے

نکل کر میرے کانوں میں اترتے ہیں

بظاہر وہ ہمیں شہکار لگتے ہیں

مگر تاثیر سے خالی

اک ایسے خواب کی مانند

جو آنکھوں سے نکل کر اپنی ہر تعبیر کھو بیٹھے

مجھے لفظوں کے جنگل میں

اک ایسے لفظ کی ہے جستجو اب تک

جو سچا ہو مرے جیسا

مری ہر آرزو جیسا

مری ہر جستجو جیسا

خودی جیسا

خدا جیسا

.

نظم : تلاش

کامران غنی صبا

مرے چاروں طرف جنگل ہے لفظوں کا

کئی الفاظ

خونی بھیڑیوں

بھوکے درندوں کی طرح

مجھ سے لپٹتے ہیں

تو میرے اندروں ایک چیخ اٹھتی ہے

پھر اک ہیبت سی مجھ پہ طاری ہوتی ہے

کئی الفاظ شاطر لومڑی جیسے

مجھے مکار لگتے ہیں

کئی الفاظ جو محراب و منبر سے

یا اوراقِ مقدس سے

نکل کر میرے کانوں میں اترتے ہیں

بظاہر وہ ہمیں شہکار لگتے ہیں

مگر تاثیر سے خالی

اک ایسے خواب کی مانند

جو آنکھوں سے نکل کر اپنی ہر تعبیر کھو بیٹھے

مجھے لفظوں کے جنگل میں

اک ایسے لفظ کی ہے جستجو اب تک

جو سچا ہو مرے جیسا

مری ہر آرزو جیسا

مری ہر جستجو جیسا

خودی جیسا

خدا جیسا

.

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024