نظم : فنا فی اللہ
نظم : فنا فی اللہ
May 4, 2020
نظم : فنا فی اللہ
شاعر : سید انور جاوید ہاشمی
دو افغانی حسینائیں جنہیں تنور پر دیکھا
انہی میں ایک پشمینہ تھی ،
اس کا نام اس کے ساتھ بیٹھی ایک لڑکی لے رہی تھی
" مری پشمینہ ! ' پشمینے !"
سبحان اللہ ، سبحان اللہ
اچانک ایک چنگاری اڑی
میں بالکونی سے یہ منظر دیکھتا تھا
پٹ پٹا پٹ ، پھٹ !
کئی شعلے بھڑک کر
ان حسیناؤں کے چہروں پر
گلابی ، ارغوانی ،آتشیں رنگوں کو بکھراتے
ہوا کے ساتھ محو رقص تھے
واللہ !
یہ سارے آتشیں منظر
مری آنکھوں نے دیکھے پر
مرے سینے میں جو شعلے بھڑک اٹھے
انہیں اب کون دیکھے گا ؟
فنا فی اللہ !
فنا فی اللہ !!
نظم : فنا فی اللہ
شاعر : سید انور جاوید ہاشمی
دو افغانی حسینائیں جنہیں تنور پر دیکھا
انہی میں ایک پشمینہ تھی ،
اس کا نام اس کے ساتھ بیٹھی ایک لڑکی لے رہی تھی
" مری پشمینہ ! ' پشمینے !"
سبحان اللہ ، سبحان اللہ
اچانک ایک چنگاری اڑی
میں بالکونی سے یہ منظر دیکھتا تھا
پٹ پٹا پٹ ، پھٹ !
کئی شعلے بھڑک کر
ان حسیناؤں کے چہروں پر
گلابی ، ارغوانی ،آتشیں رنگوں کو بکھراتے
ہوا کے ساتھ محو رقص تھے
واللہ !
یہ سارے آتشیں منظر
مری آنکھوں نے دیکھے پر
مرے سینے میں جو شعلے بھڑک اٹھے
انہیں اب کون دیکھے گا ؟
فنا فی اللہ !
فنا فی اللہ !!