نعت ِرسول ِ کریم محمد صَلی اللّہ علیہٖ و آلہٖ وسلم

نعت ِرسول ِ کریم محمد صَلی اللّہ علیہٖ و آلہٖ وسلم

Jan 17, 2019

ایک مکالماتی نعت

الحمد لِلّلہ یہ ایک مکالماتی نعت ہے

( اعلان ِ نبوّت )

بِس٘مِ اللّہِ الرَّح٘منِ الرَّحِیم ِ

نعت ِرسول ِ کریم


محمد صَلی اللّہ علیہٖ و آلہٖ وسلم

سب پسماندہ بستی والے

اُسﷺ کی اِک آواز پہ نِکلے

اور وہ تنہا

حق کا داعی

آنے والی نسلوں کی بہبود کا طالب

چہرے پر اِک عزم لئیے

خاموش کھڑا تھا

اُس کی آنکھیں سوچ رہی تھیں

اِک اِک چہرہ کھوج رہا تھا

دیکھنے والے دیکھ رہے تھے

اُن میں پیدا ہونے والا

پلنے والا

بڑھنے والا

آج تناور پیڑ ہوا تھا

اور صفا کے دوش کے اوپر

پتھر سے مضبوط ارادہ رکھنے والا

ایک نیا انسان کھڑا تھا

اُس نے کہا تھا

" میں کیسا ہوں "

سب نے کہا

" تُو اچھا ہے "

" وعدے کا پابند ہوں کتنا ؟ "

" تُو وعدے کا پکّا ہے "

اُس نے کہا " میں تُم لوگوں کی چیز امانت رکھتا ہوں ،

تُم میں سے کوئ بتلاۓ کیا اُس میں خیانت کرتا ہوں

" سب نے کہا اِک تجھ پر ہی تو لقب امیں کا سجتا ہے ،

اپنے گھر میں چین سے سوۓ جو بھی تمہارے پاس اپنی کوئ چیز

امانت رھتا ہے "

اُس نے کہا کہ" کیا کہتے ہو میری ذات کے بارے میں "

سب نے کہا کہ " تجھ سے بہتر کوئ نہیں ہے ، عرب کے خطّے سارے میں "

اُس نے کہا کہ میں جو کہہ دوں

" اس پربت کی اوٹ سے تم پر دُشمن کا اِک حملہ ہونے والا ہے "

سب نے کہا کہ " تو کہتا ہے تو یہ حملہ واقعی ہونے والا ہے "

اُس نے کہا کہ " غور سے سننا میرے منہ سے اب جو بھی

اکِ بات نِکلنے والی ہے ، اُس سے نسل ِآدم کی ہر قدر بدلنے والی ہے "

" جس کے ہاتھ میں میری سانسیں اور تُمہاری جانیں ہیں "

" اُس کے آگے جھک جائیں سب جتنی کڑی کمانیں ہیں "

" زندہ ، مُردہ کائنات کا وہ اِک تنہا مالک ہے "

" وہ ہی پتھر میں کیڑے کو رزق مُہیّا کرتا ہے "

" اور وہ ہوتا ہے دُنیا میں جو وہ تہیّہ کرتا ہے "

" میرے ذریعے ہی اب اُس نے تم کو ہدایت دینی ہے "

" جھوٹ کا چہرہ فق کرنا ہے ، سچ کو حمایت دینی ہے "

رِفعت پر سچائ سجی تھی ،

پستی میں شیطان کھڑا تھا

عقل کا چہرہ کِھل اُتھا تھا

جہل وہاں حیران کھڑا تھا

اِک ، اِک بت بے جان کھڑا تھا

محمد سلیم طاہر

الحمد لِلّلہ یہ ایک مکالماتی نعت ہے

( اعلان ِ نبوّت )

بِس٘مِ اللّہِ الرَّح٘منِ الرَّحِیم ِ

نعت ِرسول ِ کریم


محمد صَلی اللّہ علیہٖ و آلہٖ وسلم

سب پسماندہ بستی والے

اُسﷺ کی اِک آواز پہ نِکلے

اور وہ تنہا

حق کا داعی

آنے والی نسلوں کی بہبود کا طالب

چہرے پر اِک عزم لئیے

خاموش کھڑا تھا

اُس کی آنکھیں سوچ رہی تھیں

اِک اِک چہرہ کھوج رہا تھا

دیکھنے والے دیکھ رہے تھے

اُن میں پیدا ہونے والا

پلنے والا

بڑھنے والا

آج تناور پیڑ ہوا تھا

اور صفا کے دوش کے اوپر

پتھر سے مضبوط ارادہ رکھنے والا

ایک نیا انسان کھڑا تھا

اُس نے کہا تھا

" میں کیسا ہوں "

سب نے کہا

" تُو اچھا ہے "

" وعدے کا پابند ہوں کتنا ؟ "

" تُو وعدے کا پکّا ہے "

اُس نے کہا " میں تُم لوگوں کی چیز امانت رکھتا ہوں ،

تُم میں سے کوئ بتلاۓ کیا اُس میں خیانت کرتا ہوں

" سب نے کہا اِک تجھ پر ہی تو لقب امیں کا سجتا ہے ،

اپنے گھر میں چین سے سوۓ جو بھی تمہارے پاس اپنی کوئ چیز

امانت رھتا ہے "

اُس نے کہا کہ" کیا کہتے ہو میری ذات کے بارے میں "

سب نے کہا کہ " تجھ سے بہتر کوئ نہیں ہے ، عرب کے خطّے سارے میں "

اُس نے کہا کہ میں جو کہہ دوں

" اس پربت کی اوٹ سے تم پر دُشمن کا اِک حملہ ہونے والا ہے "

سب نے کہا کہ " تو کہتا ہے تو یہ حملہ واقعی ہونے والا ہے "

اُس نے کہا کہ " غور سے سننا میرے منہ سے اب جو بھی

اکِ بات نِکلنے والی ہے ، اُس سے نسل ِآدم کی ہر قدر بدلنے والی ہے "

" جس کے ہاتھ میں میری سانسیں اور تُمہاری جانیں ہیں "

" اُس کے آگے جھک جائیں سب جتنی کڑی کمانیں ہیں "

" زندہ ، مُردہ کائنات کا وہ اِک تنہا مالک ہے "

" وہ ہی پتھر میں کیڑے کو رزق مُہیّا کرتا ہے "

" اور وہ ہوتا ہے دُنیا میں جو وہ تہیّہ کرتا ہے "

" میرے ذریعے ہی اب اُس نے تم کو ہدایت دینی ہے "

" جھوٹ کا چہرہ فق کرنا ہے ، سچ کو حمایت دینی ہے "

رِفعت پر سچائ سجی تھی ،

پستی میں شیطان کھڑا تھا

عقل کا چہرہ کِھل اُتھا تھا

جہل وہاں حیران کھڑا تھا

اِک ، اِک بت بے جان کھڑا تھا

محمد سلیم طاہر

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024