کوئی شاہد حسین کو جانتا ھے؟

کوئی شاہد حسین کو جانتا ھے؟

Sep 7, 2023

خاکہ نگاری

مصنف

عجب خان

شمارہ

شمارہ - ١٩

دیدبان شمارہ ۔ ۱۹ 2023

خاکہ نگاری

کوئی شاہد حسین کو جانتا ھے؟

مصنف:عجب خان

-----------------------------------------------------------------------------

آپ ہاں میں جواب دیں یا نفی میں،مگر شاہد حسین بھائی آپ کو جانتا ھے اگر آپ موسیقی، فلم کے رسیا ہیں رنگوں اور برش سے متعلق ہیں، گوندھی ہوئی مٹی سے کھیلتے ہیں یا پر مغز علمی ادبی گفتگو کے میدان میں اترے ہوئے ہیں، بس آپ کی تھوڑی سی مہک ان تک پہنچی تو وہ آپ کو اور آپ ان کو اپنے حلقے میں پائیں گے.

جی یہی شاہد بھائی بہت جلد مندرجہ بالا اوصاف کے جن کے سبب آپ ان کے حلقے میں آئے تھے کہیں بھی انہیں کمزور اور ہلکے دکھائی دیے آپ کو استعاروں اشاروں اور کنایوں میں درست کرنے کی کوشش کریں گے اگر آپ ٹھیک ہو گئے تو ٹھیک ورنہ وہ اپنی شناختی علامت کھانسی میں مبتلا ہو جائیں گے.

زود فہم بلا کے ہیں مگر معاملہ فہم،،،، ،اونہوں!. ایک فطری آرٹسٹ ہونے کے ناطے کمزور پائے جاتے ہیں آپ کو یقین نہیں آ رہا تو بلا لیجیے کسی ظہرانہ پر اور پر تکلف دعوت دیں عشائیہ کی، آپ دیکھیں گے کہ وہ میز پہ چنی ہوئی خورد و نوش کی اشیاء دیکھ ہی نہیں رہے کیونکہ انہوں نے پہلے آپ کی دیواروں پر پینٹنگ دیکھیں ہیں، الماری میں لگی کتابوں کا جائزہ لیا ھے اور میز پر سجی اشیاء سے انہیں کیا سروکار وہ اب اپنی عینک سے آپ کی آنکھوں میں دیکھیں گے اور کچھ مطلوبہ مواد پڑھ کر گفتگو بڑھائیں گے،کھانا تو آپ ہی کھائیں گے .انہی اگر کھانے کا شوق ہوتا جس زمانے میں وہ کراچی سے امریکہ گئے تھے کراچی میں "بھائی " بنانے کی فیکٹریاں لگی تھی بھائی موٹے شاہد  بن جاتے. مگر وہ کیا بات کہی ھے ایک سیانے نے کہ جس نے اپنے گاؤں میں نہیں کمایا وہ مکہ میں بھی نہیں کما سکتے لیکن شاہد بھائی تو امریکہ میں ہیں اور امریکہ سرمایہ داروں کی جنت ھے، یہاں تو کماتے ہوں گے تو میاں ہم چند دوستوں کو شاہد بھائی اپنی قبر سمجھتے ہیں اور مردے کا حال قبر جانتی ھے، دوست بنانے میں ملکہ رکھتے ہیں اور چھان بورا بھی اکٹھا کر لیتے ہیں اور پھر اسی ملکہ کے ہاتھوں شکست خوردہ ہوکر کھانستے ہوئے ایک گیت گا رہے ہوتے ہیں.

"تم نجانے کس جہاں میں کھو.... کھو...... کھو.... دوستو معزرت چاہتا ہوں اس کھانسی نے..... ۔

معاشرے کو آرٹ اور آرٹسٹوں سے سدھارنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ھے اور آرٹسٹوں نے ڈبل پتی، کیماب والا بیڑا کلو میں ٹھونسا ہوا ھے جب بھی موقع ملے نجی محفلوں میں اپنے آرٹسٹوں پر پچکاری مار دیتے ہیں. شاہد بھائی خبر نہیں کتنے وٹسیپ گروپس کے ایڈمن ہیں. پانچ گروپ میں تو ہم ان کے ساتھ ہیں art and artist, art kafe, art state, یادوں کی بارات ،باغ و بہار. ہر ہر گروپ میں بات اور آرٹ اس سلیقے سے کرتے اور لگاتے ہیں کہ لگتا ھے بچپن میں اپنی امی کے منجھے ہوئے برتن خود اپنے ہاتھوں سے کارنس پر سجاتے ہونگے.

ہماری میڈیائی رفاقت کو ایک طویل عرصہ ہو گیا ھے اور اب سفر، حضر اور لین دین کی شرط جاننے کے لیے ضرورت قطعی نہیں رہی.کیونکہ یہ قول بھی مولا علی علیہ السلام کا ھے ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ قریب والے دور اور دور والے قریب ہو جائیں گے.

تو ہم نے شاہد بھائی کو دوستی کا رسیا پایا اور اس میں کسی قسم قماشی اونچ نیچ نہیں پائی سب اگلا بندہ بندے دا پتر ہو اگر اگلا بندہ بندے کا پتر نہیں بندر نکلے تو پھر ہم اندھا کنواں جو ہیں یہاں سارا کوڑا ڈال دیتے ہیں. بلا کے زود رنج ہیں سد رؤنے ابا کو سال بھر روتے ہیں اور اماں کو عاشورہ میں بیبیوں کے ساتھ ملا کر یاد کرکے روتے ہیں. اس کے علاوہ اپنے غم بھلا دوسروں کے دکھ درد پر ٹرپ جاتے ہیں پہلے روتے ہیں اور پھر مقدور بھر داد رسی بھی کرتے ہیں.

. سیاسی اکھاڑوں سے دور احباب کو آرٹ و ادب کے اکھاڑے میں اپنی رانوں پہ ہاتھ مار مار کر پب پپ پکار کر دعوت دیتے ہیں. مگر مجال ھے کہ کوئی اب تک اس اکھاڑے میں کودا ہو. کودے بھی کیونکر کہ جن آرٹسٹوں کا دودھ بک رہا ہو وہ دہی کیونکر بنائیں اور ایک بڑی تعداد آرٹسٹوں کی ایسی ھے جو چل سو چل کے چکر میں ادھر ادھر دیکھ ہی نہیں رہی سیدھے موٹر وے پر ہیں اور رہی نئی نسل کی بات تو ان کو تاریخ ہی یورپ کی پڑھائی گئی ھے وہیں کی بات کریں گے انہیں برصغیر کے آرٹ سے کیا لینا دینا وہ تو ایک لیکر میں دجلہ (معافی چاہتا ہوں) ٹیمز دکھانے کا ہنر جانتے ہیں.

یہ ہیں ہمارے شاہد بھائی. مل لئے آؤ پھر ملتے ہیں. اب دیکھتا اس مختصر سے خاکے کو پڑھ روہنسا ہو گئے ہیں کیونکہ بقول احمد ندیم قاسمی.

کس قدر قحط وفا ھے میری دنیا میں ندیم

جو ذرا ہنس کے ملے اس کو مسیحا سمجھوں.

اب ایسی بات نہیں کہ انہیں وفا نہیں ملی بہت وفا ملی ہے دم بھرنے والی بیگم ھے، گن گاتے تابع فرماں بچے  ہیں مکمل مضبوط خاندان ھے مگر آرٹ کی محبوبہ دور ہی دور نظر آتی ھے اور اس کی وجہ بھی یہی ھے کہ محبوبہ کو کم جانا ہوتا  تو بات بنی رہتی زیادہ جان لیا وبالِ جاں بن گئی.

عجب خان

8 ستمبر 2023

دیدبان شمارہ ۔ ۱۹ 2023

خاکہ نگاری

کوئی شاہد حسین کو جانتا ھے؟

مصنف:عجب خان

-----------------------------------------------------------------------------

آپ ہاں میں جواب دیں یا نفی میں،مگر شاہد حسین بھائی آپ کو جانتا ھے اگر آپ موسیقی، فلم کے رسیا ہیں رنگوں اور برش سے متعلق ہیں، گوندھی ہوئی مٹی سے کھیلتے ہیں یا پر مغز علمی ادبی گفتگو کے میدان میں اترے ہوئے ہیں، بس آپ کی تھوڑی سی مہک ان تک پہنچی تو وہ آپ کو اور آپ ان کو اپنے حلقے میں پائیں گے.

جی یہی شاہد بھائی بہت جلد مندرجہ بالا اوصاف کے جن کے سبب آپ ان کے حلقے میں آئے تھے کہیں بھی انہیں کمزور اور ہلکے دکھائی دیے آپ کو استعاروں اشاروں اور کنایوں میں درست کرنے کی کوشش کریں گے اگر آپ ٹھیک ہو گئے تو ٹھیک ورنہ وہ اپنی شناختی علامت کھانسی میں مبتلا ہو جائیں گے.

زود فہم بلا کے ہیں مگر معاملہ فہم،،،، ،اونہوں!. ایک فطری آرٹسٹ ہونے کے ناطے کمزور پائے جاتے ہیں آپ کو یقین نہیں آ رہا تو بلا لیجیے کسی ظہرانہ پر اور پر تکلف دعوت دیں عشائیہ کی، آپ دیکھیں گے کہ وہ میز پہ چنی ہوئی خورد و نوش کی اشیاء دیکھ ہی نہیں رہے کیونکہ انہوں نے پہلے آپ کی دیواروں پر پینٹنگ دیکھیں ہیں، الماری میں لگی کتابوں کا جائزہ لیا ھے اور میز پر سجی اشیاء سے انہیں کیا سروکار وہ اب اپنی عینک سے آپ کی آنکھوں میں دیکھیں گے اور کچھ مطلوبہ مواد پڑھ کر گفتگو بڑھائیں گے،کھانا تو آپ ہی کھائیں گے .انہی اگر کھانے کا شوق ہوتا جس زمانے میں وہ کراچی سے امریکہ گئے تھے کراچی میں "بھائی " بنانے کی فیکٹریاں لگی تھی بھائی موٹے شاہد  بن جاتے. مگر وہ کیا بات کہی ھے ایک سیانے نے کہ جس نے اپنے گاؤں میں نہیں کمایا وہ مکہ میں بھی نہیں کما سکتے لیکن شاہد بھائی تو امریکہ میں ہیں اور امریکہ سرمایہ داروں کی جنت ھے، یہاں تو کماتے ہوں گے تو میاں ہم چند دوستوں کو شاہد بھائی اپنی قبر سمجھتے ہیں اور مردے کا حال قبر جانتی ھے، دوست بنانے میں ملکہ رکھتے ہیں اور چھان بورا بھی اکٹھا کر لیتے ہیں اور پھر اسی ملکہ کے ہاتھوں شکست خوردہ ہوکر کھانستے ہوئے ایک گیت گا رہے ہوتے ہیں.

"تم نجانے کس جہاں میں کھو.... کھو...... کھو.... دوستو معزرت چاہتا ہوں اس کھانسی نے..... ۔

معاشرے کو آرٹ اور آرٹسٹوں سے سدھارنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ھے اور آرٹسٹوں نے ڈبل پتی، کیماب والا بیڑا کلو میں ٹھونسا ہوا ھے جب بھی موقع ملے نجی محفلوں میں اپنے آرٹسٹوں پر پچکاری مار دیتے ہیں. شاہد بھائی خبر نہیں کتنے وٹسیپ گروپس کے ایڈمن ہیں. پانچ گروپ میں تو ہم ان کے ساتھ ہیں art and artist, art kafe, art state, یادوں کی بارات ،باغ و بہار. ہر ہر گروپ میں بات اور آرٹ اس سلیقے سے کرتے اور لگاتے ہیں کہ لگتا ھے بچپن میں اپنی امی کے منجھے ہوئے برتن خود اپنے ہاتھوں سے کارنس پر سجاتے ہونگے.

ہماری میڈیائی رفاقت کو ایک طویل عرصہ ہو گیا ھے اور اب سفر، حضر اور لین دین کی شرط جاننے کے لیے ضرورت قطعی نہیں رہی.کیونکہ یہ قول بھی مولا علی علیہ السلام کا ھے ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ قریب والے دور اور دور والے قریب ہو جائیں گے.

تو ہم نے شاہد بھائی کو دوستی کا رسیا پایا اور اس میں کسی قسم قماشی اونچ نیچ نہیں پائی سب اگلا بندہ بندے دا پتر ہو اگر اگلا بندہ بندے کا پتر نہیں بندر نکلے تو پھر ہم اندھا کنواں جو ہیں یہاں سارا کوڑا ڈال دیتے ہیں. بلا کے زود رنج ہیں سد رؤنے ابا کو سال بھر روتے ہیں اور اماں کو عاشورہ میں بیبیوں کے ساتھ ملا کر یاد کرکے روتے ہیں. اس کے علاوہ اپنے غم بھلا دوسروں کے دکھ درد پر ٹرپ جاتے ہیں پہلے روتے ہیں اور پھر مقدور بھر داد رسی بھی کرتے ہیں.

. سیاسی اکھاڑوں سے دور احباب کو آرٹ و ادب کے اکھاڑے میں اپنی رانوں پہ ہاتھ مار مار کر پب پپ پکار کر دعوت دیتے ہیں. مگر مجال ھے کہ کوئی اب تک اس اکھاڑے میں کودا ہو. کودے بھی کیونکر کہ جن آرٹسٹوں کا دودھ بک رہا ہو وہ دہی کیونکر بنائیں اور ایک بڑی تعداد آرٹسٹوں کی ایسی ھے جو چل سو چل کے چکر میں ادھر ادھر دیکھ ہی نہیں رہی سیدھے موٹر وے پر ہیں اور رہی نئی نسل کی بات تو ان کو تاریخ ہی یورپ کی پڑھائی گئی ھے وہیں کی بات کریں گے انہیں برصغیر کے آرٹ سے کیا لینا دینا وہ تو ایک لیکر میں دجلہ (معافی چاہتا ہوں) ٹیمز دکھانے کا ہنر جانتے ہیں.

یہ ہیں ہمارے شاہد بھائی. مل لئے آؤ پھر ملتے ہیں. اب دیکھتا اس مختصر سے خاکے کو پڑھ روہنسا ہو گئے ہیں کیونکہ بقول احمد ندیم قاسمی.

کس قدر قحط وفا ھے میری دنیا میں ندیم

جو ذرا ہنس کے ملے اس کو مسیحا سمجھوں.

اب ایسی بات نہیں کہ انہیں وفا نہیں ملی بہت وفا ملی ہے دم بھرنے والی بیگم ھے، گن گاتے تابع فرماں بچے  ہیں مکمل مضبوط خاندان ھے مگر آرٹ کی محبوبہ دور ہی دور نظر آتی ھے اور اس کی وجہ بھی یہی ھے کہ محبوبہ کو کم جانا ہوتا  تو بات بنی رہتی زیادہ جان لیا وبالِ جاں بن گئی.

عجب خان

8 ستمبر 2023

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024