جمیل نقش کی یاد میں ایک غزل

جمیل نقش کی یاد میں ایک غزل

May 17, 2019

صابر ظفر کے 14 شعری مجموعوں کے ٹائٹل جمیل نقش نے بنائے تھے

جمیل نقش کی یاد میں ایک غزل

صابر ظفر

دیکھا کبوتروں نے کہ وہ چھت نہیں رہی

پر کھولیں یا نہ کھولیں ، یہ حسرت نہیں رہی

ویسے بھی مثل - رنگ- پریدہ ہے یہ جہاں

وہ حیرتی نہیں ہے تو حیرت نہیں رہی

دل پر تو نقش ہے اگر آتا نہیں نظر

دل مانتا نہیں ہے کہ قربت نہیں رہی

تھا آشناے خلوت - عریانی ء حیات

مٹی میں بھی حجاب کی حاجت نہیں رہی

تصویر ڈھونڈتی ہے مصور کو اب ظفر

رنگوں کو چھونے والی رفاقت نہیں رہی

صابر ظفر

( صابر ظفر کے 14 شعری مجموعوں کے ٹائٹل جمیل نقش نے بنائے تھے )

جمیل نقش کی یاد میں ایک غزل

صابر ظفر

دیکھا کبوتروں نے کہ وہ چھت نہیں رہی

پر کھولیں یا نہ کھولیں ، یہ حسرت نہیں رہی

ویسے بھی مثل - رنگ- پریدہ ہے یہ جہاں

وہ حیرتی نہیں ہے تو حیرت نہیں رہی

دل پر تو نقش ہے اگر آتا نہیں نظر

دل مانتا نہیں ہے کہ قربت نہیں رہی

تھا آشناے خلوت - عریانی ء حیات

مٹی میں بھی حجاب کی حاجت نہیں رہی

تصویر ڈھونڈتی ہے مصور کو اب ظفر

رنگوں کو چھونے والی رفاقت نہیں رہی

صابر ظفر

( صابر ظفر کے 14 شعری مجموعوں کے ٹائٹل جمیل نقش نے بنائے تھے )

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024

خریدیں

رابطہ

مدیران دیدبان

مندرجات

شمارہ جات

PRIVACY POLICY

Terms & Conditions

Cancellation and Refund

Shipping and exchange

All Rights Reserved © 2024