غوغا خان کا دستر خوان
غوغا خان کا دستر خوان
Aug 1, 2018
غوغا خان ، کہیں بھی تمھارے غایب ہونے کا ماتم نہیں کیا گیا
دیدبان شمارہ ۔۸
غوغا خان کا دسترخوان
-- تبسّم فاطمہ
جب تم فاختاہیں اڑا رہے تھے غوغا خان
آسمان کی لا متناہی وسعتوں کے درمیان
اس پار ایک جنگ بھی ہو رہی تھی
تمہاری نظر فاختاؤں پر تھی
اور کچھ لوگ اس جنگ میں مارے جا رہے تھے
جب تم تیتر اور بٹیر سے کھیل رہے تھے
مرغابی اور بطخ کا شکار کر رہے تھے
کچھ لوگ تھے جنکے سر
جنگوں میں ،نیزے پر اچھالے جا رہے تھے /
جب شہر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ہو رہے تھے
تم ایک بوسیدہ کھنڈر کی چھت پر چڑھ کر پتنگ اڑا رہے تھے /
جب نیے موسم کا سورج آگ کی بارش کر رہا تھا
غوغا خان ،
تم انواع و اقسام کے کھانوں سے اپنا دسترخوان سجا رہے تھے
کچھ لوگ تھے
جو اپنی وراثت اور قدیم نشانیوں کو بچانے کی جگت کر رہے تھے /
جب تم اپنی انگلیاں چاٹ رہے تھے
تمہیں قید کرنے کا غیبی فرمان جاری ہو چکا تھا
غوغا خان ، کہیں بھی تمھارے غایب ہونے کا ماتم نہیں کیا گیا
یہ اطلا ع کافی ہے کہ متعدد جگہوں پر
تمہارے نہ ہونے کا جشن منایا گیا
تمہاری گمشدگی پر تاریخ کی کتابوں کا مختصر تبصرہ تھا
کہ دسترخوان سے اٹھے
پھر کسی نے تم کو نہیں دیکھا
پہلے کبھی کبھی تم بادلوں کے درمیاں نظر آتے تھے
اب وہاں بھی دکھایی نہیں دیتے
تبسم فاطمہ
دیدبان شمارہ ۔۸
غوغا خان کا دسترخوان
-- تبسّم فاطمہ
جب تم فاختاہیں اڑا رہے تھے غوغا خان
آسمان کی لا متناہی وسعتوں کے درمیان
اس پار ایک جنگ بھی ہو رہی تھی
تمہاری نظر فاختاؤں پر تھی
اور کچھ لوگ اس جنگ میں مارے جا رہے تھے
جب تم تیتر اور بٹیر سے کھیل رہے تھے
مرغابی اور بطخ کا شکار کر رہے تھے
کچھ لوگ تھے جنکے سر
جنگوں میں ،نیزے پر اچھالے جا رہے تھے /
جب شہر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ہو رہے تھے
تم ایک بوسیدہ کھنڈر کی چھت پر چڑھ کر پتنگ اڑا رہے تھے /
جب نیے موسم کا سورج آگ کی بارش کر رہا تھا
غوغا خان ،
تم انواع و اقسام کے کھانوں سے اپنا دسترخوان سجا رہے تھے
کچھ لوگ تھے
جو اپنی وراثت اور قدیم نشانیوں کو بچانے کی جگت کر رہے تھے /
جب تم اپنی انگلیاں چاٹ رہے تھے
تمہیں قید کرنے کا غیبی فرمان جاری ہو چکا تھا
غوغا خان ، کہیں بھی تمھارے غایب ہونے کا ماتم نہیں کیا گیا
یہ اطلا ع کافی ہے کہ متعدد جگہوں پر
تمہارے نہ ہونے کا جشن منایا گیا
تمہاری گمشدگی پر تاریخ کی کتابوں کا مختصر تبصرہ تھا
کہ دسترخوان سے اٹھے
پھر کسی نے تم کو نہیں دیکھا
پہلے کبھی کبھی تم بادلوں کے درمیاں نظر آتے تھے
اب وہاں بھی دکھایی نہیں دیتے
تبسم فاطمہ