غزل
غزل
Mar 23, 2021
فیصله تو افلاک کریں گے سچی میں
غزل
غزالہ صدیقی
وہ تو کیا ادراک کریں گے سچی میں
ہجر ھمیں ھی خاک کریں گے سچی میں
عشق میں ڈوب کے سوہنی نے جو کر ڈالا
کیا ماہر پیراک کریں گے سچی میں
ہجر کے جھوٹے قصوں پر بھی اہل دل
آنکھوں کو نمناک کریں گے سچی میں
فصل گل میں روٹھ کے ان کو پرکھوں گی
کیا وہ دامن چاک کریں گے سچی میں
انساں عشق میں خاکستر ھو جاتا ہے
عشق فرشتے خاک کریں گے سچی میں
دل ایسا گھائل کرتے ہیں رشتے بھی
کیا دشمن سفاک کریں گے سچی میں
آپ رقیبوں کا دل رکھیں اور ہم بھی
جاں کا قصہ پاک کریں گے سچی میں
اسکو میں امید کے جگنو کیسے دوںفیصله تو افلاک کریں گے سچی می
-------------------
غزالہ صدیقی
غزل
غزالہ صدیقی
وہ تو کیا ادراک کریں گے سچی میں
ہجر ھمیں ھی خاک کریں گے سچی میں
عشق میں ڈوب کے سوہنی نے جو کر ڈالا
کیا ماہر پیراک کریں گے سچی میں
ہجر کے جھوٹے قصوں پر بھی اہل دل
آنکھوں کو نمناک کریں گے سچی میں
فصل گل میں روٹھ کے ان کو پرکھوں گی
کیا وہ دامن چاک کریں گے سچی میں
انساں عشق میں خاکستر ھو جاتا ہے
عشق فرشتے خاک کریں گے سچی میں
دل ایسا گھائل کرتے ہیں رشتے بھی
کیا دشمن سفاک کریں گے سچی میں
آپ رقیبوں کا دل رکھیں اور ہم بھی
جاں کا قصہ پاک کریں گے سچی میں
اسکو میں امید کے جگنو کیسے دوںفیصله تو افلاک کریں گے سچی می
-------------------