بشری خاتون کی دو نظمیں
بشری خاتون کی دو نظمیں
May 24, 2019
تو کیا سب کچھ تبدیل ہوجائے گا؟ الفاظ کی نئی لغت تخلیق کی جائے گی
روزن
[ بشریٰ خاتون]
ہماری آواز جہاں ڈوبے گی
وہاں سے نکلیں گی ہزار چیخیں
ہزار چہرے
ہزار آنکھیں
ہزار باہیں
اور پہنچ رہیں گی
اس آ ہنی قلعے تک
جہاں
سماعتوں کا دخل نہیں ہے
وہیں سے روزن کھلیں گے سارے۔
۔۔۔۔۔۔
حادثہ
[ بشریٰ خاتون]
آج پھر ایک حادثہ ہوا
الفاظ نے اپنا لباس تبدیل کرلیا
اور نئی شکل اختیار کرلی
جسے معجزہ سمجھا گیا
لیکن کچھ دنوں بعد
یہ بات اتنی ہی پرانی ہوگئی
جیسے کسی فساد میں مارے گئے افراد
جو اپنے لباس کی وجہ سے گولی کے شکار ہوئے
حالانکہ وہ ،وہ نہیں تھے
ان سے کسی نے ان کی شناخت نہیں دریافت کی
اور وہ مارے گئے
یہ ایسے ہوا جیسے کسی نے اپنا نام تبدیل کرلیا ہو
اب اسے اس نام سے نہیں پکارا جائے گا
جو اب تک اس کا تھا
بلکہ اس نام سے یاد کیا جائے گا
جوکبھی اس کاتھا ہی نہیں
انسان کانام تبدیل ہونے سے انسا ن نہیں بدلتے ہیں
لیکن الفاظ؟
وہ تو اپنے اندر مفاہیم کی دنیا رکھتے ہیں
تو کیا سب کچھ تبدیل ہوجائے گا؟
الفاظ کی نئی لغت تخلیق کی جائے گی
اور تخلیق کرنے والے لوگ
وہی ہوں گے جنھوں نے اپنا نام تبدیل کرلیا
وہ لباس تبدیل کریں گے
اور پھر الفاظ
اور پھر لغت
اور اب ان کے ذریعے بنائے ہوئے نظام میں
ہمیں نئے مفاہیم سیکھنا ہوں گے
روزن
[ بشریٰ خاتون]
ہماری آواز جہاں ڈوبے گی
وہاں سے نکلیں گی ہزار چیخیں
ہزار چہرے
ہزار آنکھیں
ہزار باہیں
اور پہنچ رہیں گی
اس آ ہنی قلعے تک
جہاں
سماعتوں کا دخل نہیں ہے
وہیں سے روزن کھلیں گے سارے۔
۔۔۔۔۔۔
حادثہ
[ بشریٰ خاتون]
آج پھر ایک حادثہ ہوا
الفاظ نے اپنا لباس تبدیل کرلیا
اور نئی شکل اختیار کرلی
جسے معجزہ سمجھا گیا
لیکن کچھ دنوں بعد
یہ بات اتنی ہی پرانی ہوگئی
جیسے کسی فساد میں مارے گئے افراد
جو اپنے لباس کی وجہ سے گولی کے شکار ہوئے
حالانکہ وہ ،وہ نہیں تھے
ان سے کسی نے ان کی شناخت نہیں دریافت کی
اور وہ مارے گئے
یہ ایسے ہوا جیسے کسی نے اپنا نام تبدیل کرلیا ہو
اب اسے اس نام سے نہیں پکارا جائے گا
جو اب تک اس کا تھا
بلکہ اس نام سے یاد کیا جائے گا
جوکبھی اس کاتھا ہی نہیں
انسان کانام تبدیل ہونے سے انسا ن نہیں بدلتے ہیں
لیکن الفاظ؟
وہ تو اپنے اندر مفاہیم کی دنیا رکھتے ہیں
تو کیا سب کچھ تبدیل ہوجائے گا؟
الفاظ کی نئی لغت تخلیق کی جائے گی
اور تخلیق کرنے والے لوگ
وہی ہوں گے جنھوں نے اپنا نام تبدیل کرلیا
وہ لباس تبدیل کریں گے
اور پھر الفاظ
اور پھر لغت
اور اب ان کے ذریعے بنائے ہوئے نظام میں
ہمیں نئے مفاہیم سیکھنا ہوں گے