سلیم محی الدین

۲۷ فروری، ۲۰۲۳

سلیم محی الدین

ولی ، سراج، وجد، قاضی سلیم اور بشرنواز کی تابندہ شعری روایت کی حامل سرزمین سے وابستہ ہیں ۔ان کی شاعری  کسی تحریک یا رجحان سے متعلق نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ ترقی پسند فکر سے لے کر جدید اور مابعد جدید رجحانات کے خوشگوار عناصر ان کی شاعری میں موجود ہیں ۔سلیم محی الدین کو پڑھتے ہوئے قاری کو مختلف النوع تجربات سے گزرنا پڑتا ہے۔ ان کی شاعری میں اپنے زمانے میں روامظالم اور غربت و افلاس کا اظہار بھی ہے اور ساتھ ہی اپنے دل کی آواز پر بھی کان دھرتے ہیں۔محبوب سے لو لگاتے ہیں تواپنے اردگرد کے ماحول کو بھی اپنی شاعری کا موضوع بناتے ہیں۔ سلیم محی الدین کے یہاں داخلیت اور خارجیت کا ایک حسین امتزاج موجودہے