حقّانی القاسمی
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳
حقانی القاسمی کا تعلق بگڈہرا ضلع ارریا بہار سے ہے۔ انہوں نے جامعہ اسلامیہ بنارس، دارالعلوم دیوبند اور مسلم یونیورسٹی علیگڑھ سے تعلیم حاصل کی۔علیگڑھ کے بعد دہلی میں ہفت روزہ اخبار نو،ہفت روزہ نئی دنیا جیسے اخبار سے وابستگی رہی۔صلاح الدین پرویز کے آواںگارد ادبی مجلہ سہ ماہی "استعارہ" کےشریک مدیر کی حیثیت سے کام کیا۔سہارا انڈیا پریوار کی ادبی میگزین ماہنامہ 'بزم سہارا'سے بھی ان کی وابستگی رہی ہے۔ ان کی بہت سی کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن۔میں فلسطین کے چارممتاز شعرا،طواف دشت جنوں،لا تخفف!،تکلف بر طرف،رینو کے شہر میں،دارالعلوم دیوبند:ادبی شناخت نامہ،خوشبو روشنی رنگ،شکیل الرحمن کا جمالیاتی وجدان،بدن کی جمالیات،تنقیدی اسبلاژ،ادب کولاژ قابل ذکر ہیں۔
انھیں اردو اکادمی دہلی سے تخلیقی نثر اوارڈ،مدھیہ پردیش اردو اکادمی سے کل ہند قمرالحسن ایوارڈ مل چکے ہیں۔ساہتیہ اکادمی نے گجراتی ناول 'انگلیات' کے اردو ترجمے پر انہیں ترجمہ ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔گلزار جاوید نے'چہارسو'(راولپندی) کا ایک خصوصی شمارہ حقانی القاسمی پر شائع کیا ہے۔حقانی القاسمی ان دنوں یک موضوعی اندا زبیاں" ترتیب دے رہے ہیں ۔جس کے تین شمارے خواتین کی خود نوشتوں کا جائیزہ،پولس کا تخلیقی چہرہ اور میڈیکل ڈاکٹروں کی ادبی خدمات کے عنوان سے شائع ہو چکے ہیں جن کی ادبی حلقوں میں خاطر خواہ پذیرائ ہوئ ہے۔ ۔