عقیلہ منصور جدون
۲۳ اگست، ۲۰۲۲
تعارف عقیلہ منصور جدون
حسن ابدال ضلع اٹک میں پیدا ہوئی ۔میٹرک تک کی ابتدائی تعلیم گورنمنٹ گرلز ہائی سکول حسن ابدال سے حاصل کی ، سکول میں سوسائٹی براۓ ادب کی صدر رہی ۔ ۔بعد ازاں سی بی کالج ( موجودہ ایف جی ) واہ کینٹ سے تعلیم مکمل کر کے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج لاہور سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ۔1984 میں شادی ہو جانے کے بعد سے اب تک راولپنڈی میں رہائش پزیر ہوں ۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کی پہلی خاتون وکیل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ۔عملی طور پر وکالت کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے مختلف لاء کالجز میں قانون پڑھانے کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ خواتین میں بھی قانون پڑھانے کا اعزاز حاصل ہوا ۔
سیاست میں دلچسپی رہی ۔1994 میں انٹرنیشنل مسلم وویمن کانفرنس خرطوم / سوڈان میں پاکستان کی نمائندگی اور صدر سوڈان سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہو ا ۔
ادب سے دلچسپی بچپن سے وراثت میں ملی ۔ سکول و کالج لائف میں روزنامہ تعمیر (جو بعد میں بند ہو گیا )کے ادبی صفحے پر تحریریں چھپتی رہیں ۔
اب عملی طور وکالت کو خیر آباد کہنے کے بعد نیٹ ہر “ عالمی ادب کے اردو تراجم “ سے متعارف ہونے کے بعد فطری ادبی لگاؤ نے تراجم کی طرف راغب کر دیا ۔ اس سلسلے کی پہلی کتاب “ خدا کے نام خط “ حال ہی میں شائع ہوئی ۔ مزید تراجم کا سلسلہ جاری ہے ۔ “ لیو ٹالسٹائی کی کہانیاں “ اس سلسلے کی دوسری کتاب ہے ۔ جو پاکستان کے علاوہ ہندوستان سے بھی چھپ چکی ہے ۔